پلوامہ: جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گنڈی پورہ میں اتوار کے روز پولیس کو ایک مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں عسکریت پسند موجود ہیں جس کے بعد فوج کے 55 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف کی 182 اور 183 بٹالین اور ایس او جی پلوامہ کی مشترکہ ٹیمز اس علاقے کو گھیرا بندی کرنے کے لیے پہنچے تاہم عسکریت پسندوں نے گھیرا بندی کرنے سے قبل ہی فوج پر گولیاں چلانی شروع کردی۔ Encounter in Gundipora Area of Pulwama
اس تصادم کے دوران پولیس نے ان مکانوں کے آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو باہر نکالا اور عسکریت پسندوں نے جس مکان میں پناہ لی تھی وہاں سیکورٹی کو مزید سخت کردیا اور اور دیکھتے ہی دیکھتے اس پورہ علاقے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا اور دونوں جانب سے گولیوں کا تعبدلہ شروع ہوا جو 17 گھنٹوں تک جاری رہا۔ ان چھڈپ میں دو مقامی عسکریت پسند ہلاک کئے گئے جن میں ایک کا تعلق ضلع پلوامہ سے تھا جبکہ ایک کا تعلق ضلع شوپیان سے تھا۔ Seventeen and Twenty days old militants killed in pulwama encounter
ہلاک ہوئے عسکریت پسند عابد حسین شاہ ولد مرحوم مشتاق احمد شاہ جو کہ ضلع پلوامہ کے منہگامہ علاقے سے تعلق رکھتا تھا۔ عابد 9 مئی 2022 پیر کی شام گھر سے نکلا اور پھر لاپتہ ہوگیا تھا۔ جس کے بعد ان کی والدہ نے بیٹے سے سوشل میڈیا پر گھر واپس لوٹنے کی اپیل کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق 25 سالہ عابد حسین شاہ گذشتہ کئی برسوں سے رات کو اے ٹی ایم پر ڈیوٹی دیتا تھا جبکہ دن میں ٹریکٹر چلاکر اپنے اہل خانہ کی ضرورت پوری کرتا تھا اور گھر کا واحد سہارا تھا۔
وہیں اس جھڑپ میں ہلاک ہونے والا دوسرا عسکریت پسند کی شناخت ضلع شوپیان کے 19 سالہ ثاقب آزاد صوفی ولد آزاد احمد صوفی ساکنہ امشی پروہ شوپیان جو کہ 16 مئی 2022 سے لاپتہ ہوگیا تھا جس کے بعد ان کے اہل خانہ نے بھی ان کو گھر واپسی کی اپیل کی تھی۔ اس تعلق سے آئی جی پی کشمیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'دونوں عسکریت پسندوں جیش محمد نامی عسکری تنظیم سے وابستہ تھے اور انہیں ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی گئی تھی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'والدین کی مدد سے ہم نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے سے روک رہے ہیں جب کہ کی ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی نوجوانوں کو روکا جارہا ہے۔ وہیں کچھ نوجوانوں کو ہراست میں بھی لیا گیا ہے اور عسکریت پسندی کیلئے اکسانے والوں پر پی ایس اے عائد کیا جا رہا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: Pulwama Encounter Update: پلوامہ کے گنڈی پورہ میں انکاؤنٹر، دو عسکریت پسند ہلاک
انہوں نے مزید کہا کہ 'جو عسکریت پسند ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہوتے ہیں ان کو ہم ٹارگٹ کرکے جلدی ہی ہلاک کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ عابد حسین شاہ 13 مئی 2022 کو کانسٹیبل ریاض احمد کو ہلاک کرنے میں ملوث تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاض احمد کو ان کے گھر کے سامنے ہی 13 مئی کو ہلاک کردیا گیا تھا جب وہ اپنے چار سالہ بچہ کو اسکول بس میں چھوڑ کر گھر واپس جا رہے تھے۔