پلوامہ: جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں گزشتہ دنوں سے جنگلات میں آتشزدگی کے پے درپے واقعات میں اضافہ ہونے سے جہاں عوامی حلقوں میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔ وہیں ان واقعات میں سبز سونے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ عوامی حلقوں نے اس ضمن میں انتظامیہ سے متعلقہ محکمہ جات سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی ہے۔ Heavy loss to Green Gold in Tral Forest Fire
گزشتہ دنوں ترال کے پستونہ جنگلات کے ساتھ ساتھ نارستان، نوگڑی اور ہاکہ ون جنگلات میں آگ رونما ہوئی ہے جس سے بڑے پیمانے پر سبز سونے کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ آگ کو بجھانے کے لیے کوششیں تیز کی گئی ہیں اور کئی ایک مقامات پر آگ پر قابو پا لیا گیا ہے جبکہ آری پل اور سیرونی وائلڈ لائف ایریا میں کل شام سے آگ لگی ہوئی ہے جس سے لوگوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے آگ کو قابو میں کرنے کے لیے خاطر خواہ انتظامیہ نہیں کیے جا رہے۔ ایک مقامی باشندے نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’محکمہ جنگلات میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ جب سرکار انہیں اجرتوں سے محروم رکھے ہوئے ہیں تو وہ آگ کو بجھانے میں کیونکر اپنے آپ کو جوکھم میں ڈالیں۔‘‘ Tral Forest Fire
ایک مقامی سماجی کارکن فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ’’ترال کے جنگلات میں موجود سبز سونے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے، لیکن متعلقہ ادارے اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔‘‘ Forest Fire Tralانہوں نے مزید کہا کہ ’’جس طرح سے محکمہ جنگلات کو متحرک ہونا چاہیے تھا ایسا نظر آ رہا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Fire in Bandipora Forests: بانڈی پورہ کے ایک اور جنگل میں آگ لگنے کا واقعہ
ترال کے باشندوں نے سبز سونے کی حفاظت کو یقینی بنائے جانے اور اور آگ کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹھوس اور بروقت اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی ہے۔ Public Concerned over Tral Forest Fire