پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں رواں سال کووڈ-19 کی وجہ سے بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوان ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ ڈپریشن کی وجہ سے کئی نوجوانوں نے خود کشی بھی کرلی ہے۔
لیکن پلوامہ سے تعلق رکھنے والے باصر نامی نوجوان نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کیفے ڈومین نامی ایک کیفے کھولا اور اپنے کاربار سے کئی دوسرے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا۔
باصر کا کہنا ہے کہ وادی کے کئی نوجوان سرکاری نوکریوں کے چکر میں اپنی پوری عمر گنوا دیتے ہیں۔ سرکاری نوکری اگرچہ ایک ہی فرد تک محدود رہتی ہے، وہیں اگر یہ پڑھے لکھے نوجوان کسی قسم کا کاروبار کرلیں تو یہ کاروبار نسل در نسل چلتا رہتا ہے اور اس کاروبار کی وجہ سے کئی دوسرے نوجوانوں کو بھی روزگار ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیرت انگیز کشمیری سٹنٹ مین پر خصوصی رپورٹ
باصر نے نوجوان سے گزارش کی کہ وہ سرکاری نوکریوں کا چکر چھوڑ کر خود کوئی نیا کام یا کاروبار شروع کریں جس سے وہ بذات خود دوسرے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرا سکیں گے۔