پلوامہ: ایک ایسے وقت میں جبکہ سرینگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس منعقد ہو رہا ہے اور اس کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے جا رے ہیں تو جیلوں میں قید کشمیری علماء بشمول علامہ داوودی، مولانا مشتاق احمد ویری اور دیگر علما کو رہا کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار پی ڈی پی کے ترجمان ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے ترال میں منعقد ایک تقریب کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کیا۔ ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے بتایا کہ کرناٹک انتخابات نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک میں اب کوئی مذہبی ایجنڈا نہیں چلے گا بلکہ لوگ اب آپسی منافرت اور مذہبی ایجنڈے سے باہر آکر سیکولر نظام کی آبیاری چاہتے ہیں کیونکہ ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے اور یہاں سیکولر ڈھانچہ مضبوط تھا اور رہے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی کئ ریاستوں میں انتخابات ہو رہے ہیں اور وہاں بھی عوام جمہوریت اور سیکولر نظام کی بہبودی کے لیے اپنا ووٹ ڈالیں گے کیونکہ لوگ اب تعمیر وترقی کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں اور انتخابات میں مذہبی ایجنڈے کو مسترد کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ کرناٹک انتخابات کا اثر جموں وکشمیر میں بھی پڑے گا کیونکہ ملک جن حالات سے گزررہاہے،ان میں سیکولر روایات کو دوام بخشنے کے لیے اقدامات وقت کی ضرورت ہے ۔
مزید پڑھیں: G20 Summit In Srinagar جی ٹوئنٹی کی میزبانی کیلئے ایس کے آئی سی سی تیار
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ ایک طرف عالمی سطح پر راے عامہ کو یہ دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سرینگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس منعقد کر کے ایک سنگ میل عبور کیا گیا ہے لیکن دوسری جانب یہاں کے نوجوانوں کو گرفتار کر کے زندان کی زینت بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے مزید بتایا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل اعتماد سازی کے طور کشمیری جیلوں میں بند کشمیری علماء کو رہا کیا جانا چاہیے، کیونکہ امن وامان کو قائم رکھنے میں علماء کرام ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ طبقہ کبھی بھی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوتے ہیں لہذا ان کو جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل رہا کیا جانا چاہیے۔