ETV Bharat / state

Militants Death Anniversary برہان وانی کی برسی پر کوئی ہڑتال نہیں

سماجی رابطہ گاہوں کے ذریعے عسکریت پسندی کو ’گلیمرائز‘‘ کرنے اور کئی نوجوانوں کے لیے عسکری صفوں میں شمولیت کا ذریعے بننے والے ہلاک کیے گئے عسکریت پسند برہان وانی کی برسی کے موقع پر کشمیر میں کوئی ہڑتال نہیں کی گئی۔

برہان وانی کی برسی پر کوئی ہڑتال نہیں
برہان وانی کی برسی پر کوئی ہڑتال نہیں
author img

By

Published : Jul 8, 2023, 6:45 PM IST

برہان وانی کی برسی پر کوئی ہڑتال نہیں

پلوامہ (جموں و کشمیر) : سات سال قبل آج ہی کے روز یعنی آٹھ جولائی 2016کو کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ عسکریت پسند برہان مظفر وانی کو حفاظتی اہلکاروں نے انکاؤنٹر کے دوران ہلاک کیا تھا۔ برہان جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے رہائشی تھے اور انہیں ضلع اننت ناگ میں ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات نامساعد رہے اور 2016کے بعد کئی سال تک آٹھ جولائی کو ہڑتال کی جاتی تھی، تاہم دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد یہ سلسلہ منقطع ہوا اور آج بھی نہ تو کسی علیحدگی پسند تنظیم نے ہڑتال کی کال دی اور نہ ہی تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں تاہم مسلسل بارشوں کے سبب معمولات زندگی کچھ حد تک متاثر رہی۔

برہان وانی نے کشمیر میں عسکریت پسندی کو سماجی رابطہ گاہوں کے ذریعے ’’گلیمرائز‘‘ کیا اور برہان کے سوشل میڈیا پوسٹس، بیانات سے کئی نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کئی برس تک حفاظتی اہلکار اُس کی تلاش میں تھے اور بالآخر 2016میں آٹھ جولائی کو اسے ایک مختصر جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات کشیدہ رہے۔ احتجاج، جلسے جلوسوں اور جھڑپوں کا سلسلہ ہفتوں تک جاری رہا۔ نہ صرف موبائل انٹرنیٹ خدمات بلکہ موبائل پری پیڈ خدمات کو بھی معطل کیا گیا۔ جولائی سے اکتوبر تک لوگوں خاص کر نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں، پتھراؤ کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے اور ان جھڑپوں میں ایک سو کے قریب عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے جن میں کئی افراد خاص کر نوجوان پیلٹ کے چھروں سے زخمی ہوئے۔ پیلٹ چھروں سے درجنوں نوجوانوں کی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی بھی چلی گئی۔

مزید پڑھیں: برہان وانی کی برسی پر سکیورٹی سخت

سنہ 2016کے بعد دفعہ 370کی تنسیخ تک ہر برس آٹھ جولائی کو علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے ہڑتال کی کال دی جاتی اور اس روز عام زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی، دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہتے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی عام طور پر معطل رہتا تاہم 2019کے بعد سے یہ سلسلہ منقطع ہوا اور آج بھی وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح برہان وانی کے آبائی علاقہ - پلوامہ ضلع - میں بھی زندگی معمول کی طرح رواں دواں رہی۔ دکانین اور دیگر کاروباری ادارے معمول کے مطابق کام کرتے رہے جبکہ ٹریفک کی نقل و حمل بھی جاری رہی تاہم بارش کے سبب کچھ حد تک معمولات زندگی متاثر رہی۔

برہان وانی کی برسی پر کوئی ہڑتال نہیں

پلوامہ (جموں و کشمیر) : سات سال قبل آج ہی کے روز یعنی آٹھ جولائی 2016کو کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ عسکریت پسند برہان مظفر وانی کو حفاظتی اہلکاروں نے انکاؤنٹر کے دوران ہلاک کیا تھا۔ برہان جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے رہائشی تھے اور انہیں ضلع اننت ناگ میں ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات نامساعد رہے اور 2016کے بعد کئی سال تک آٹھ جولائی کو ہڑتال کی جاتی تھی، تاہم دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد یہ سلسلہ منقطع ہوا اور آج بھی نہ تو کسی علیحدگی پسند تنظیم نے ہڑتال کی کال دی اور نہ ہی تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں تاہم مسلسل بارشوں کے سبب معمولات زندگی کچھ حد تک متاثر رہی۔

برہان وانی نے کشمیر میں عسکریت پسندی کو سماجی رابطہ گاہوں کے ذریعے ’’گلیمرائز‘‘ کیا اور برہان کے سوشل میڈیا پوسٹس، بیانات سے کئی نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کئی برس تک حفاظتی اہلکار اُس کی تلاش میں تھے اور بالآخر 2016میں آٹھ جولائی کو اسے ایک مختصر جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات کشیدہ رہے۔ احتجاج، جلسے جلوسوں اور جھڑپوں کا سلسلہ ہفتوں تک جاری رہا۔ نہ صرف موبائل انٹرنیٹ خدمات بلکہ موبائل پری پیڈ خدمات کو بھی معطل کیا گیا۔ جولائی سے اکتوبر تک لوگوں خاص کر نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں، پتھراؤ کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے اور ان جھڑپوں میں ایک سو کے قریب عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے جن میں کئی افراد خاص کر نوجوان پیلٹ کے چھروں سے زخمی ہوئے۔ پیلٹ چھروں سے درجنوں نوجوانوں کی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی بھی چلی گئی۔

مزید پڑھیں: برہان وانی کی برسی پر سکیورٹی سخت

سنہ 2016کے بعد دفعہ 370کی تنسیخ تک ہر برس آٹھ جولائی کو علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے ہڑتال کی کال دی جاتی اور اس روز عام زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی، دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہتے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی عام طور پر معطل رہتا تاہم 2019کے بعد سے یہ سلسلہ منقطع ہوا اور آج بھی وادی کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح برہان وانی کے آبائی علاقہ - پلوامہ ضلع - میں بھی زندگی معمول کی طرح رواں دواں رہی۔ دکانین اور دیگر کاروباری ادارے معمول کے مطابق کام کرتے رہے جبکہ ٹریفک کی نقل و حمل بھی جاری رہی تاہم بارش کے سبب کچھ حد تک معمولات زندگی متاثر رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.