پلوامہ (جموں و کشمیر): ’’جموں وکشمیر کا مستقبل بھارت کےساتھ ہی بہتر اور محفوظ‘‘ قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری نے دعوی کیا کہ ’’صرف اپنی پارٹی ہی جموں و کشمیر کے لوگوں کی حقیقی ترجمان ہے۔‘‘ الطاف بخاری نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع بٹہ گنڈ نام کے ایک گاؤں میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ’’سچ کی سیاست کرتے ہیں‘‘ اور ’’سچ بولنے میں کبھی بھی نہیں ہچکچائیں گے کیونکہ آج تک اس قوم کو مختلف سیاسی جماعتوں نے صرف سبز باغ دکھائے ہیں جب کہ لوگوں کے حقوق کی بات کرنے کی کسی بھی جماعت نے جرات و ہمت نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ اپنی پارٹی اب میدان عمل میں آگئی ہے۔‘‘
خطاب کے دوران الطاف بخاری نے دفعہ 370کے حوالہ سے کہا: ’’نیشنل کانفرنس نے ہی دفعہ 370کی جڑیں کھوکھلی کی، کانگریس نے اس میں این سی کا ساتھ دیا۔ پی ڈی پی نے 370کا جنازہ نکالا اور بی جے پی نے (جنازے کو) کندھا دیا۔‘‘ بخاری نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر فوج کی بدولت نہیں بلکہ اپنی مرضی کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ ضم ہوا۔ 1947میں جو لوگ پار سے آئے تھے۔ ان کو ہم نے ڈنڈے مار کر واپس بھگایا۔‘‘ الطاف بخاری نے مزید کہا کہ ’’اب ہمارا مستقبل ہندوستان کے ساتھ ہی جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے ہی زخم دئے ان سے ہی مرحم لیں گے۔‘‘
خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ ترال سیاست کرنے نہیں آئے ہیں بلکہ وہ صرف لوگوں کو اس بات کی یاددہانی کرانے آئے ہیں کہ کشمیر کا مستقبل بھارت کے ساتھ ہی ہے اور ’’یہ بات ہمیں سمجھنی چاہئے۔ منشیات کے بڑھتے رجحان کے حوالہ سے بخاری نے کہا: ’’سرکار کو جیلوں میں قید مذہبی رہنماؤ اور خطباء کو فی الفور رہا کرنا چاہئے۔ کیونکہ یہی علماء نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے کی تلقین کرتے اور انہیں صحیح راستہ دکھاتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Altaf Bukhari on JK Elections جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات جلد کرائے جائے، الطاف بخاری
جلسہ میں پارٹی کے نائب صدر غلام حسن میر، بشمول دیگر لیڈران محمد اشرف میر، محمد رفیع میر، منتظر محی الدین، عبد المجید پڈرو، ضلع صدر غلام محمد میر، ڈی ڈی سی ممبر منظور گنائی اور یوتھ ضلع صدر سید تجلی اندرابی وغیرہ شامل تھے۔