بینرس پر محرم الحرام اور حضرت امام حسینؓ کے تعلق سے اشعار اور واقعۂ کربلا وغیرہ باتیں درج ہوتی ہیں۔ ماہ محرم میں امام بارگاہوں، شاہراہوں اور چوک چوراہوں پر بینرز اور جھنڈے آویزاں کیے جاتے ہیں جن پر کربلا کے واقعات لکھے ہوتے ہیں۔ اسی سلسلے میں ضلع پلوامہ کے وَکَھروَن علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بھائی بینرس بنانے کا کام کرتے ہیں۔ یہ دونوں بھائی پورے علاقے میں اپنے ذاتی خرچ سے بینرس لگاتے ہیں جب کہ دوسرے لوگوں کو آدھی قیمت میں بینرس فروخت کرتے ہیں۔
دونوں بھائی آج کل بینرس بنانے کے ساتھ ساتھ اسے سڑکوں پر آویزاں کرنے کا کام بھی کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں الطاف حسین میر نامی شخص نے کہا کہ محرم کے ایام شروع ہونے کے ساتھ ہی وہ بینرس تیار کرنے لگتے ہیں یہ کام تقریباً دو ماہ تک چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہر سال اپنے ذاتی خرچ سے 50 سے 60 بینرس تیار کرکے علاقے میں لگاتے ہیں وہیں اگر کوئی دوسرا شخص ان بینرس کو تیار کروانے کے لیے ان سے رابطہ کرتا ہے تو وہ انہیں 50 فیصد رعایت پر فروخت کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ محمد حسین میر نے بتایا کہ سنہ 2000 سے وہ اپنے علاقے میں محرم کے ایام میں بینرس لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرینگر اور پلوامہ وغیرہ علاقوں میں اپنے ذاتی خرچ سے بینرس لگاتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ محرم کے ایام شروع ہوتے ہی جگہ جگہ بینرس لگے ہوتے ہیں جن پر شہادت امام حسینؓ اور واقعۂ کربلا تحریر ہوتے ہیں۔