ETV Bharat / state

این ای ای ٹی: باسط بلال جموں و کشمیر ٹاپر کیسے بنے؟

جموں و کشمیر میں نامسا‏عد حالات کے ساتھ انٹرنیٹ نہ ہونے کے باوجود ضلع پلوامہ کے باسط بلال نے این ای ای ٹی (نیٹ) کے امتحانات میں ٹاپ کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں انہوں نے یہ کامیابی کیے حاصل کی؟

باسط بلال
باسط بلال
author img

By

Published : Oct 17, 2020, 11:07 PM IST

وادی کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد کئی ماہ تک موبائل کالنگ سروس اور انٹرنیٹ بند رہا جس کی وجہ سے طالب علموں کو کافی مشکالات کا سامنا رہا۔

لباسط بلال

ان نامساعد حالات کی وجہ سے ضلع پلوامہ سب سے زیادہ متاثر رہا۔ ضلع میں آئے روز جھڑپوں کے دوران عسکریت پسند ہلاک ہوتے ہیں جس کے بعد ضلع میں انٹرنیٹ معطل کر دیا جاتا ہے۔

نامساعد حالات اور انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے کے باوجود وادی کے بچوں کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے بچوں کا حوصلہ پست نہیں ہوا، حال میں نییٹ امتحانات میں وادی کے کئی بچوں نے نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔

ضلع پلوامہ کی میں باسط بلال خان ساکنہ ناروہ پلوامہ نامی نوجوان نے 720 نمبرات میں سے 695 نمبرات حاصل کرکے جموں و کشمیر میں اول پوزیشن حاصل کی ہے۔ جس کے ساتھ ہی اس نوجوان نے پوری وادی کے نوجوانوں کے لیے ایک مثال قائم کر دی ہے۔

باسط بلال خان ضلع پلوامہ کے ناروہ گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ گاؤں ضلع پلوامہ سے چند ہی کلومیٹر کی دوری پر واقع ہیں۔

جب نیٹ کے نتائج آئے تو باسط گھر سے باہر تھے۔ گھر آنے سے قبل ہی ان کے گھر میں خوشی کا ماحول تھا۔ باسط کے گھر لوٹنے سے پہلے ہی ان کے احباب و اقارب کے ساتھ ساتھ پڑوسیی بھی ان کی اس شاندار کامیابی پر مبارک باد دینے کے لیے ان کا انتظار کر رہے تھے۔ باسط کے گھر پہنچتے ہی تمام لوگوں نے ان کو مبارکباد دی۔

نابینا افراد کو خودمختار بنانے کے لیے پروگرام

باسط نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں کافی خوش ہوں کہ مجھے ایسی شاندار کامیابی ملی۔ اس کامیابی کے پیچھے میرے بھائی اور میرے گھر والوں کے ساتھ ساتھ میرے اساتزہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ فور جی انٹرنیٹ بند ہونے سے میں امتحانات کی تیاری اس طرح نہیں کر پایا جس طرح مجھے کرنی تھی، تاہم وقت وقت پر استاد اور میرے بھائی نے میری رہبری کی جس کی وجہ سے میں کامیاب ہو گیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ضلع پلوامہ کے نوجوان کافی صلاحیت رکھتے ہیں ان کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔

باسط کے والدین نے کہا کہ 'ہم باسط کی اس کامیابی پر بہت خوش ہیں، ہم نے اس کا پوری طرح سے سپورٹ کیا'۔

وہی اس کے بڑے بھائی نے بات کرتے ہوئے کہا ہم کافی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ میرے بھائی نے پورے جموں و کشمیر میں اول پوزیشن حاصل کی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیر صوبے میں نیٹ امتحانات کے لئے 56 امتحانی مراکز قائم کئے گئے تھے۔ ان امتحانات میں حصہ لینے کے لئے 20 ہزار 137 اُمیدواروں نے داخلہ فارم جمع کرایا تھا لیکن عالمی وبائی بیماری کورونا کی وجہ سے صرف 18 ہزار 689 اُمیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی تھی جبکہ 1448 اُمیدوار غیر حاضر رہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر امتحانات کو احسن طریقے سے کرانے کے لئے 56 ضلع مجسٹریٹ تعینات کئے تھے۔ ان امتحانات میں بھارت کے 13 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے کالجوں میں داخلہ دیا جائے گا۔

وادی کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد کئی ماہ تک موبائل کالنگ سروس اور انٹرنیٹ بند رہا جس کی وجہ سے طالب علموں کو کافی مشکالات کا سامنا رہا۔

لباسط بلال

ان نامساعد حالات کی وجہ سے ضلع پلوامہ سب سے زیادہ متاثر رہا۔ ضلع میں آئے روز جھڑپوں کے دوران عسکریت پسند ہلاک ہوتے ہیں جس کے بعد ضلع میں انٹرنیٹ معطل کر دیا جاتا ہے۔

نامساعد حالات اور انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے کے باوجود وادی کے بچوں کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے بچوں کا حوصلہ پست نہیں ہوا، حال میں نییٹ امتحانات میں وادی کے کئی بچوں نے نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔

ضلع پلوامہ کی میں باسط بلال خان ساکنہ ناروہ پلوامہ نامی نوجوان نے 720 نمبرات میں سے 695 نمبرات حاصل کرکے جموں و کشمیر میں اول پوزیشن حاصل کی ہے۔ جس کے ساتھ ہی اس نوجوان نے پوری وادی کے نوجوانوں کے لیے ایک مثال قائم کر دی ہے۔

باسط بلال خان ضلع پلوامہ کے ناروہ گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ گاؤں ضلع پلوامہ سے چند ہی کلومیٹر کی دوری پر واقع ہیں۔

جب نیٹ کے نتائج آئے تو باسط گھر سے باہر تھے۔ گھر آنے سے قبل ہی ان کے گھر میں خوشی کا ماحول تھا۔ باسط کے گھر لوٹنے سے پہلے ہی ان کے احباب و اقارب کے ساتھ ساتھ پڑوسیی بھی ان کی اس شاندار کامیابی پر مبارک باد دینے کے لیے ان کا انتظار کر رہے تھے۔ باسط کے گھر پہنچتے ہی تمام لوگوں نے ان کو مبارکباد دی۔

نابینا افراد کو خودمختار بنانے کے لیے پروگرام

باسط نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں کافی خوش ہوں کہ مجھے ایسی شاندار کامیابی ملی۔ اس کامیابی کے پیچھے میرے بھائی اور میرے گھر والوں کے ساتھ ساتھ میرے اساتزہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ فور جی انٹرنیٹ بند ہونے سے میں امتحانات کی تیاری اس طرح نہیں کر پایا جس طرح مجھے کرنی تھی، تاہم وقت وقت پر استاد اور میرے بھائی نے میری رہبری کی جس کی وجہ سے میں کامیاب ہو گیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ضلع پلوامہ کے نوجوان کافی صلاحیت رکھتے ہیں ان کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔

باسط کے والدین نے کہا کہ 'ہم باسط کی اس کامیابی پر بہت خوش ہیں، ہم نے اس کا پوری طرح سے سپورٹ کیا'۔

وہی اس کے بڑے بھائی نے بات کرتے ہوئے کہا ہم کافی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ میرے بھائی نے پورے جموں و کشمیر میں اول پوزیشن حاصل کی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیر صوبے میں نیٹ امتحانات کے لئے 56 امتحانی مراکز قائم کئے گئے تھے۔ ان امتحانات میں حصہ لینے کے لئے 20 ہزار 137 اُمیدواروں نے داخلہ فارم جمع کرایا تھا لیکن عالمی وبائی بیماری کورونا کی وجہ سے صرف 18 ہزار 689 اُمیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی تھی جبکہ 1448 اُمیدوار غیر حاضر رہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر امتحانات کو احسن طریقے سے کرانے کے لئے 56 ضلع مجسٹریٹ تعینات کئے تھے۔ ان امتحانات میں بھارت کے 13 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے کالجوں میں داخلہ دیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.