ETV Bharat / state

Foriegn tourists visit Tral Narastan نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد - کشمیر سیاحت

ایک ایسے وقت میں جب انتظامیہ کی جانب سے رواں برس جموں و کشمیر میں سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے اور ان میں سے اکثر سیاح وادی کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ سیاحوں نے ان علاقوں کا رخ کرنا بھی شروع کردیا ہے جو ماضی میں سیاحتی نقشے پر نہیں تھے یا جہاں جانا کسی بھی غیر مقامی شخص کیلئے آسان نہیں تھا. Netherlands tourist lauds Kashmir beauty in Pulwama

نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد
نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد
author img

By

Published : Aug 7, 2023, 12:19 PM IST

Updated : Aug 7, 2023, 1:12 PM IST

نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد

پلوامہ (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بھی سیاحت کے امکانات روشن ہو رہے ہیں، یہاں بھی ایل جی انتظامیہ نے چار دیہات، نارستان، آری پل، شکارگاہ اور پنر - کو سیاحتی نقشے پر لانے کا اعلان کیا جس کی مقامی باشندوں نے کافی سراہنا کی اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم ہونے کے امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ ساتھ ہی وہ علاقے کی جامع ترقی کے بھی منتظر ہیں۔ قصبہ ترال کے نارستان علاقے میں بھی مقامی سیاحوں کے ساتھ ساتھ اب غیر ملکی سیاحوں کی آمد نے سیاحت کی صنعت سے جڑے افراد میں ہمت پیدا کی ہے اور وہ اسے ایک نیک شگون قرار دے رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں سے کئی سیاحوں نے نارستان، ترال کا دورہ کیا جو کہ ایک تاریخی گاؤں بھی ہے جہاں ایک قدیم شیو مندر بھی موجود ہے جسکی دیکھ ریکھ ریاستی محکمہ آثار قدیمہ کررہا ہے۔ نارستان علاقے میں صاف پانی سے لبالب ایک نالہ بہتا ہے جس میں ٹراؤٹ مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ اینگلنگ کے شوقین افراد نارستان نالے میں مچھلیوں کو شکار کرنا ایک زبر دست چیلنج مانتے ہیں۔ ماضی میں یہ مقام اینگلنگ کیلئے کافی مشہور رہا ہے اور اس تفریح کو دوبارہ عروج دینے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

مقامی سرپنچ غلام حسن خان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ نارستان کو سیاحتی نقشے پر لانے کے ساتھ ہی یہاں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ غیر ملکی سیاحوں کی آمد تو ایک غیر معمولی بات ہے جس سے علاقے میں کافی خوشی ہے، تاہم انہوں نے حکومت سے علاقے کی جامع ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’سرکاری سطح پر اعلان کے باوجود زمینی سطح پر ٹورزم کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کوشش بھی نہیں کی گئی کیونکہ یہاں نہ تو کوئی پارک ہے اور نہ ہی سیاحوں کے بیٹھنے کے لیے بینچ ہی بنائے گئے ہیں۔ بلکہ جو کچھ بھی ہے وہ سب قدرتی ہے۔‘‘

نیدرلینڈ سے آئے ایک سیاح - وکٹر ہوبین - نے خصوصی بات چیت کے دوران ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’کشمیر واقعی کرہ ارض پر ایک جنت ہے اور یہاں کا چپہ چپہ قدرت کی عظیم کاریگری کی اپنی زبان آپ بیان کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ پچھلے دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں قیام پزیر ہے جس دوران انہوں نے سرینگر میں جھیل ڈل سمیت کئی تفریحی مقامات کی سیر کی۔

مزید پڑھی: ترال: تاریخی مندر سرکار کی عدم توجہی کا شکار

انھوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’کشمیر، سیاحوں کے لیے ایک محفوظ مقام ہے اور یہاں کے لوگ نہایت ہی مہمان نواز ہیں اور نیوز کے بجائے اپنے آپ پر یقین کریں، یہاں آئیں اور اپنے ساتھ گائیڈ لیں تاکہ آپ کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔‘‘ وکٹر ہوبین نے مزید بتایا کہ نارستان، ترال آکر اسے بہت ہی اچھا لگا اور ’’یہاں کی قدرتی خوبصورتی سے انسان متاثر ہوے بغیر نہیں رہ سکتا۔‘‘

ترال علاقہ - جو پچھلے تیس سال سے نامساعد حالات کے دوران کافی متاثر ہوا ہے -ایسے میں اگر ٹورزم کو ایک صحیح نہج دی جائے تو اس سے لوگ اقتصادی طور ضرور خود کفیل بن سکتے ہیں۔

نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد

پلوامہ (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بھی سیاحت کے امکانات روشن ہو رہے ہیں، یہاں بھی ایل جی انتظامیہ نے چار دیہات، نارستان، آری پل، شکارگاہ اور پنر - کو سیاحتی نقشے پر لانے کا اعلان کیا جس کی مقامی باشندوں نے کافی سراہنا کی اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم ہونے کے امیدیں بڑھ گئی ہیں۔ ساتھ ہی وہ علاقے کی جامع ترقی کے بھی منتظر ہیں۔ قصبہ ترال کے نارستان علاقے میں بھی مقامی سیاحوں کے ساتھ ساتھ اب غیر ملکی سیاحوں کی آمد نے سیاحت کی صنعت سے جڑے افراد میں ہمت پیدا کی ہے اور وہ اسے ایک نیک شگون قرار دے رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں سے کئی سیاحوں نے نارستان، ترال کا دورہ کیا جو کہ ایک تاریخی گاؤں بھی ہے جہاں ایک قدیم شیو مندر بھی موجود ہے جسکی دیکھ ریکھ ریاستی محکمہ آثار قدیمہ کررہا ہے۔ نارستان علاقے میں صاف پانی سے لبالب ایک نالہ بہتا ہے جس میں ٹراؤٹ مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ اینگلنگ کے شوقین افراد نارستان نالے میں مچھلیوں کو شکار کرنا ایک زبر دست چیلنج مانتے ہیں۔ ماضی میں یہ مقام اینگلنگ کیلئے کافی مشہور رہا ہے اور اس تفریح کو دوبارہ عروج دینے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

مقامی سرپنچ غلام حسن خان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ نارستان کو سیاحتی نقشے پر لانے کے ساتھ ہی یہاں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ غیر ملکی سیاحوں کی آمد تو ایک غیر معمولی بات ہے جس سے علاقے میں کافی خوشی ہے، تاہم انہوں نے حکومت سے علاقے کی جامع ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’سرکاری سطح پر اعلان کے باوجود زمینی سطح پر ٹورزم کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کوشش بھی نہیں کی گئی کیونکہ یہاں نہ تو کوئی پارک ہے اور نہ ہی سیاحوں کے بیٹھنے کے لیے بینچ ہی بنائے گئے ہیں۔ بلکہ جو کچھ بھی ہے وہ سب قدرتی ہے۔‘‘

نیدرلینڈ سے آئے ایک سیاح - وکٹر ہوبین - نے خصوصی بات چیت کے دوران ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’کشمیر واقعی کرہ ارض پر ایک جنت ہے اور یہاں کا چپہ چپہ قدرت کی عظیم کاریگری کی اپنی زبان آپ بیان کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ پچھلے دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں قیام پزیر ہے جس دوران انہوں نے سرینگر میں جھیل ڈل سمیت کئی تفریحی مقامات کی سیر کی۔

مزید پڑھی: ترال: تاریخی مندر سرکار کی عدم توجہی کا شکار

انھوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’کشمیر، سیاحوں کے لیے ایک محفوظ مقام ہے اور یہاں کے لوگ نہایت ہی مہمان نواز ہیں اور نیوز کے بجائے اپنے آپ پر یقین کریں، یہاں آئیں اور اپنے ساتھ گائیڈ لیں تاکہ آپ کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔‘‘ وکٹر ہوبین نے مزید بتایا کہ نارستان، ترال آکر اسے بہت ہی اچھا لگا اور ’’یہاں کی قدرتی خوبصورتی سے انسان متاثر ہوے بغیر نہیں رہ سکتا۔‘‘

ترال علاقہ - جو پچھلے تیس سال سے نامساعد حالات کے دوران کافی متاثر ہوا ہے -ایسے میں اگر ٹورزم کو ایک صحیح نہج دی جائے تو اس سے لوگ اقتصادی طور ضرور خود کفیل بن سکتے ہیں۔

Last Updated : Aug 7, 2023, 1:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.