پونچھ: سکیورٹی فورسز نے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے مینڈھر علاقے میں عسکریت پسندوں کی ایک مشتبہ کمین گاہ کا پردہ فاش کرکے دھماکہ خیز مواد بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایک مصدقہ اطلاع پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے فوج کی 39 آر آر اور پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ نے پونچھ کے لوور کسبلارائی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران فوج کے سنیفر ڈاگس نے ایک کمین گاہ سے کچھ مشتبہ آئی ای ڈی اور دیگر دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں بم ناکارہ بنانے والی ایک ٹیم نے سرپنچ اور دیگر ممتاز شہریوں کی موجودگی میں اس دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنا دیا۔
مزید پڑھیں: Search Operation in Poonch پونچھ میں مشتبہ سرگرمیاں، فوج اور پولیس کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری
واضح رہے کہ کچھ روز قبل پونچھ کے مضافات میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھے جانے کے بعد فوج اور پولیس کا مشترکہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب راجوری کے کیسری پہاڑی جنگل میں سکیورٹی فورسز کا مشترکہ تلاشی آپریشن مسلسل جاری ہے تاہم ابھی تک نہ تو زخمی عسکریت پسند کا کوئی سراغ مل سکا ہے اور نہ ہی جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ مل سکا ہے۔ چند روز قبل جنگل میں گھات لگا کر عسکریت پسندوں نے فوج کے پانچ اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا، جب کہ دوسرا عسکریت پسند زخمی ہوا تھا۔ زخمی عسکریت پسند بھی موقع سے فرار ہو گیا جس کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے بھی بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی ایجنسیاں بھی علاقے میں موجود ہیں اور پورے آپریشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔