شمالی کے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سوناواری علاقے سے تعلق رکھنے والی کشمیر کی پہلی خاتون پائلٹ کیپٹن سمی آرا کا کہنا ہے کہ بانڈی پورہ کا سرحدی علاقہ گریز قدرتی حُسن سے مالا مال ہے اور لوگوں کو ضرور گریز کی سیر پر آنا چاہیے۔ گریز علاقے میں نوجوانوں اور بچوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیپٹن سمی آرا کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ پوری دنیا گھومی ہیں، تاہم گریز سے خوبصورت علاقہ انہوں نے کہیں نہیں دیکھا۔
خیال رہے کہ گریز ایک سرحدی علاقہ ہے اور بنیادی سہولیات کے اعتبار سے کافی پسماندہ ہے۔ یہ علاقہ قریب پانچ ماہ تک وادی سے بلکل منقطع رہتا ہے۔
سمیع آرا ممبئی سے گریز ایک تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آئی تھیں جس کا مقصد سرحدی علاقہ گریز کے بچوں اور نوجوانوں کا حوصلہ بڑھانا تھا اور انہیں اپنے کریئر اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے حوالے سے ایک جذبہ پیدا کرنا تھا۔ اس تقریب کا انعقاد گریز میں موجود فوجی بٹالین کی جانب سے کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنل کانفرنس ہر فرد کی پسندیدہ جماعت: محمد اکبر لون
ادھر، مقامی لوگوں نے کیپٹن سمی آرا کا گریز آنے اور یہاں کی نئی پود سے مخاطب ہونے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں گریز سیاحتی نقشے پر ضرور اُبھر آئے گا۔
واضح رہے ایک سینیئر پولیس افسر نے گریز کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گو گریز کی مہم شروع کی ہے۔