پونچھ: جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کے مضافات میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھے جانے کے بعد فوج اور پولیس کا مشترکہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب راجوری کے کیسری پہاڑی جنگل میں سکیورٹی فورسز کا مشترکہ تلاشی آپریشن مسلسل جاری ہے تاہم ابھی تک نہ تو زخمی عسکریت پسند کا کوئی سراغ مل سکا ہے اور نہ ہی جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ مل سکا ہے۔ چند روز قبل جنگل میں گھات لگا کر عسکریت پسندوں نے فوج کے پانچ پیرا کمانڈوز کو ہلاک کیا تھا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کی صبح ایک عسکریت پسند کو مار گرایا، جب کہ دوسرا عسکریت پسند زخمی ہوا۔ زخمی عسکریت پسند بھی موقع سے فرار ہو گیا جس کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ جنگل میں چھپے دیگر عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے بھی بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی ایجنسیاں بھی علاقے میں موجود ہیں اور پورے آپریشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Militant Associate Arrested پولیس کا شوپیاں میں دو عسکریت پسند معاونین کی گرفتاری کا دعویٰ
اس معاملے میں سکیورٹی ایجنسیاں کیسری ہل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے کچھ عسکریت پسندوں کے حامیوں اور مشتبہ افراد سے سخت پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ تفتیش میں یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ عسکریت پسند کس کا فون استعمال کرتے تھے اور کس کے گھر میں کھانا کھاتے تھے۔ فی الحال سکیورٹی ادارے اس حوالے سے کچھ بھی کہنے سے گریز کررہے ہیں تاہم یہ بات طے ہے کہ تحقیقات میں بہت کچھ سامنے آیا ہے۔ سکیورٹی ادارے آنے والے دنوں میں کچھ اور لوگوں کو بھی حراست میں لے سکتے ہیں۔