مراٹھواڑہ: ریاست مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ میں اس برس موسلادھار بارش کے سبب کسانوں کی فصلوں کا کافی نقصان ہوا ہے۔ قرض میں ڈوبے کسان فصلوں کی خرابی کے باعث خود کشی کرنے پر مجبور ہوگئے۔
مراٹھواڑہ میں جنوری تا یکم اکتوبر 2022 تک کل 756 کسانوں نے خود کشی کی ہے۔ ہنگولی کے کسان سیتارام گاڈے کے پاس 10 ایکڑ کھیتی ہے وہ ہر سال کھیت میں سویابین اور توور کی بوائی کرتا تھا، فصل کی بنیاد پر کسان گڈے نے بینک سے تقریباً پانچ لاکھ کا قرض لیا لیکن اُس چُکا نہیں سکا ۔ وجہ یہ تھی کہ ہنگولی میں سیلاب اور بارش کی وجہ سے فصلیں تباہ ہو گئی، جس کی وجہ سے سیتارام گاڈے قرض کے بوجھ سے تنگ آکر دشہرہ کے دن کھیت میں درخت سے لٹک کر خود کشی کر لی۔ More than 750 farmers committed suicide in Marathwada
اورنگ آباد کے پاچھوڑ گاؤں میں 55 سالہ کسان نبی بھیکن شیخ نے بینک آف مہاراشٹرا سے 1 لاکھ 40 ہزار روپے کا قرض لیا تھا لیکن بارش کی وجہ سے کھیتی تباہ ہوگئی جس سے تنگ آکر کسان نے زہریلی دوا پی کر خودکشی کرلی۔
ناندیڑ ضلع کے کسان پردیپ پاٹیکر کے پاس 4.5 ایکڑ زمین تھی جس میں بینک سے قرض لے کر سویا بین، کپاس اور دیگر فصلیں لگائی گئی تھیں لیکن طوفانی بارشوں کی وجہ سے کسان کی فصل بالکل خراب ہوگئی اور کچھ عرصے سے بینک کے لوگ بھی پریشان ہوگئے۔ جس کی وجہ سے کسان بہت پریشان تھے جس کی وجہ سے کسان نے گھر میں رکھی زہریلی دوا پی لی، بعد میں اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ More than 750 farmers committed suicide in Marathwada in nine months
مراٹھواڑہ کے ناندیڑ میں بھی موسلا دھار بارش سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئیں، جس کی وجہ سے یہاں کے کسانوں نے خودکشی کی۔ ناندیڑ کے نوجوان کسان ماروتی لدیواڑ نے کھیتی باڑی کے لیے بینک سے 35 ہزار روپے کا قرض لے کر اپنے کھیت میں فصل لگائی تھی لیکن طوفانی بارشوں کے باعث کسان کی فصل برباد ہو گئی جس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔اس کا کہنا ہے کہ اب وہ خود کشی کر رہا ہے۔ دوسروں کے کھیتوں میں کام کر کے گھر کا خرچ چلا رہا ہے، مالی حالت خراب ہونے کی وجہ سے وہ ماروتی لدیواڑ کی بہن مزید تعلیم حاصل نہیں کر سکتی۔
سنہ 2018 میں 947
سنہ 2019 میں 937
سنہ 2020 میں 773
سنہ 2021 میں 887
اورنگ آباد میں 130
جالنہ میں 92
پربھنی میں 55
ہنگولی میں 32
ناندیڑ میں 115
بیڈ میں 196
لاتور میں 50
عثمان آباد میں 86
کسانوں کی خودکشی کے حوالے سے جب وزیر زراعت عبدالستار سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30 سال سے کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ جاری ہے اور ہم کسانوں کی خودکشی روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ کسان خودکشی نہ کریں وزیر زراعت نے کہا کہ جب بھی کسان آسمانی بحران سے پریشان ہوتا ہے اور جب زراعت میں نقصان ہوتا ہے تو وہ بہت پریشان ہوتا ہے لیکن یہ حکومت کسانوں کی ہی ہے جلد ہی پنچناموں کے بعد کسانوں کے مفاد میں فیصلہ کیا جائے گا۔ Farmer Suicide In Marathwada
کسان لیڈر راجو شیٹی نے بتایا ہے کہ مراٹھواڑہ میں جو کسان خودکشی کر رہے ہیں، یہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی ناکامی ہے، موسلا دھار بارش سے کسانوں کی فصلیں گزشتہ سال برباد ہو گئی تھیں اور اس سال بھی کسان جو کر رہے ہیں۔ مکئی، کپاس اور سویا بین جو کاشت کی گئی تھی وہ زیادہ بارش کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ بیمہ کمپنیوں پر الزام لگاتے ہوئے راجو شیٹی نے کہا کہ قدرتی آفت سے کسانوں کو بہت نقصان ہوا ہے، لیکن انشورنس کمپنیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، بلکہ وہ امیر تر اور کسان غریب ہوتا گیا، یہی وجہ ہے کہ آج کسان نے خودکشی کی ہے۔ موجودہ شندے حکومت کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Study Center for Deserving Students in Aurangabad: اورنگ آباد میں مستحق طلبا وطالبات کے لیے اسٹڈی سینٹرشروع کرنے کا اعلان