یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو لے کر آج صبح بھی ممبئی میں دو پروازیں اتریں۔ ان پروازوں میں کل 367 بھارتی طلبا اور شہری سوار تھے۔ یوکرین سے آنے والے ممبئی کے لیے بھارتیوں کے لیے یہ 10 ویں فلائٹ ہے۔ More Indian Students Reached Mumbai
یہاں آنے والے زیادہ تر بچے مغربی اور شمالی یوکرین سے یہاں پہنچے ہیں۔ اسی طرح باقی طلباء کو بھی واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اسی درمیان شیو سینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا میں آج بھارت کی مودی حکومت کے آپریشن گنگا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یوکرین میں دنیا بھر سے تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ طلبہ تعلیم حاصل کرنے گئے تھے۔ بہت سے ممالک نے بحران کے گہرے ہونے سے پہلے اپنے طلبہ کو باہر نکال لیا۔
Ukraine-Russia talks: یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج
سامنا نے مزید لکھا کہ بھارتی طلبا سومی، کیف، کھرکیو اور دیگر مقامات پر پھنسے ہوئے تھے۔ وہ مسلسل اپیلیں کررہے تھے۔ تب ہمارے وزیر اعظم وارانسی میں گنگا کے کنارے ایک پبلسٹی میٹنگ میں ڈمرو بجا رہے تھے۔ اگر یہ 'آپریشن گنگا ہے تو آپ کو سوچنا ہوگا۔
اخبار نے آگے لکھا کہ ’’ہماری وزارت خارجہ کو یہ اندازہ لگانے میں اتنا وقت کیوں لگا کہ جنگ شروع ہونے والی ہے؟ جب دنیا کے ممالک اپنے شہریوں کو وہاں سے نکال رہے تھے تب ہماری وزارت خارجہ ایڈوائزری جاری کر رہی تھی۔'