ETV Bharat / state

ممبئی: بینائی سے محروم 'دکشا' بہتر مستقبل کی خواہاں - کملا امول مسند ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ

ریاست مہاراشٹر کے تعلیمی دارالحکومت پونہ شہر میں بلند حوصلوں والی طالبہ دکشا سوناؤنے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں جبکہ وہ بینائی سے محروم ہیں۔

نابینا طالبہ کے حوصلوں میں تعلم کی چمک
author img

By

Published : Sep 24, 2019, 8:19 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 9:09 PM IST

دکشا، کملا امول مسند ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ میں کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں حالاںکہ وہ نابینا ہیں۔

دکشا مہارشٹر کے بھساول کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی رہنے والی ہیں۔ ان کے والد سرکاری ملازم تھے اور اب وہ ملازمت سے سبکدوش بھی ہو چکے ہیں۔ دکشا نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی وطن بھساول سے حاصل کی۔ گریجویشن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دکشا نے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آس پاس کے علاقوں کی خاک چھانی لیکن دکشا کے ہاتھ مایوسی ہی لگی کیونکہ دکشا بینائی سے محروم ہیں اور اس وجہ سے ان کے لیے کسی طرح کا مخصوص کمپیوٹر کلاس کہیں نہیں ملا۔

اس کے بعد دکشا نے پونے کا رخ کیا جہاں ان کی تلاش پوری ہوئی اور اب وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بہتر مستقبل کا خواب بھی دیکھ رہی ہیں۔

نابینا طالبہ کے حوصلوں میں تعلم کی چمک

اس ادارے میں صرف دکشا ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایسے متعدد طلبا و طالبات ہیں جو نابینا ہیں۔ ان کے لیے خصوصی طور سے کمپیوٹر کلاسز کا انتظام کیا گیا ہے ۔

دکشا کے لیے ایک خاص قسم کا سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے جو معذور طلبہ و طالبات ان کے لئے ہی بنایا گیا ہے۔ ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے والی سجاتا تلیکر کہتی ہیں 'ہم نہ صرف ان بچوں اور بچیوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دیتے ہیں بلکہ انہیں اس قابل بھی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ اپنی معذوری کو درکنار کر کے خود مختار اور خود کفیل بنیں اور ملازمت کر کے وہ نہ صرف اپنا بلکہ اپنے اہل خانہ کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔

واضح رہے کہ یہ ادارہ پونے میں واقع ہے۔ اس علاقے کو تعلیم کا قلب کہا جاتا ہے جہاں موجودہ دور میں ملکی و غیر ملکی طالبات تعلیم حاصل کرنے کے لئے آتے ہیں۔ لیکن مخصوص بچوں کے لیے یہ نہ صرف پونے کا بلکہ مہاراشٹر کے بھی واحد ادارہ ہے جو ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دیتا ہے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا اہل بناتا ہے۔

دکشا، کملا امول مسند ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ میں کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں حالاںکہ وہ نابینا ہیں۔

دکشا مہارشٹر کے بھساول کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی رہنے والی ہیں۔ ان کے والد سرکاری ملازم تھے اور اب وہ ملازمت سے سبکدوش بھی ہو چکے ہیں۔ دکشا نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی وطن بھساول سے حاصل کی۔ گریجویشن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دکشا نے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آس پاس کے علاقوں کی خاک چھانی لیکن دکشا کے ہاتھ مایوسی ہی لگی کیونکہ دکشا بینائی سے محروم ہیں اور اس وجہ سے ان کے لیے کسی طرح کا مخصوص کمپیوٹر کلاس کہیں نہیں ملا۔

اس کے بعد دکشا نے پونے کا رخ کیا جہاں ان کی تلاش پوری ہوئی اور اب وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بہتر مستقبل کا خواب بھی دیکھ رہی ہیں۔

نابینا طالبہ کے حوصلوں میں تعلم کی چمک

اس ادارے میں صرف دکشا ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایسے متعدد طلبا و طالبات ہیں جو نابینا ہیں۔ ان کے لیے خصوصی طور سے کمپیوٹر کلاسز کا انتظام کیا گیا ہے ۔

دکشا کے لیے ایک خاص قسم کا سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے جو معذور طلبہ و طالبات ان کے لئے ہی بنایا گیا ہے۔ ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے والی سجاتا تلیکر کہتی ہیں 'ہم نہ صرف ان بچوں اور بچیوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دیتے ہیں بلکہ انہیں اس قابل بھی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ اپنی معذوری کو درکنار کر کے خود مختار اور خود کفیل بنیں اور ملازمت کر کے وہ نہ صرف اپنا بلکہ اپنے اہل خانہ کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔

واضح رہے کہ یہ ادارہ پونے میں واقع ہے۔ اس علاقے کو تعلیم کا قلب کہا جاتا ہے جہاں موجودہ دور میں ملکی و غیر ملکی طالبات تعلیم حاصل کرنے کے لئے آتے ہیں۔ لیکن مخصوص بچوں کے لیے یہ نہ صرف پونے کا بلکہ مہاراشٹر کے بھی واحد ادارہ ہے جو ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دیتا ہے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا اہل بناتا ہے۔

Intro:ممبئی سے متصل پونے علاقے میں کملا امول مسند ٹیکنالوجی انسٹیوٹ میں کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے والی آنکھوں معذور یہ ٢٢ برس کی دکشا سناونے ہے ..دکشا مہارشٹر کے بھساول کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی رہنے والی ہے ...والد سرکاری ملامت سے سبگدوش ہو چکے ہیں..دکشا نے ابتدائی تعلیم انے آبائی وطن بھساول سے حاصل کی ..گریجویٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دکشا نے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے آس پاس کے علاقوں کی خاک چھانی لیکن دکشا کے ہاتھ مایوسی لگی کیونکہ دکشا آنکھوں سے معذور ہے اس وجہ سے اسکے لئے کسی طرح کا مخصوس کمپیوٹر کلاس کہیں نہیں ملا ...جسکے بعد دکشا نے پونے کا رخ کیا جہاں اسکی تلاش ختم ہوئی.اور اب وہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بہتر مستقبل کا خواب بھی دیکھ رہی ہیں ...

بائٹ ..دکشا سناونے

اس ادارے میں صرف دکشا ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کے دور دراز علاقے کے ایسے طلبہ و طالبات جو آنکھوں سے معذور ہیں ..انکے لئے خصوصی طور سے کمپیوٹر کلاس کا انتظام کیا گیا ہے ..اسکے لئے ایک خاص قسم کا سافٹویر تیار کیا گیا ہے ..جو آنکھوں سے معذور طلبہ و طالبات انکے لئے ہی بنایا گیا ہے ...ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے والی سجاتا تلیکر کہتی ہیں ہم نہ صرف ان بچوں کو کمپیوٹر کی تلم دیتے ہیں بلکہ انہیں اس قبل بناتے ہیں کہ وہ اپنی معذوری کو درکنار کر خود مختار اور خود کفیم بنے اور ملازمت کر کے وہ نہ صرف اپنا بلکہ اپنے اہل خانہ کی ضرورتوں کو پورا کر سکتے ہیں ..

سجاتا تلیکر

یہ ادارہ پونے میں واقع ہے ..اس علاقے کو تعلیم کا دل کہا گیا ہے ..جہاں موجودہ دور میں ملکی و غیر ملکی طلح طالبات تعلیم حاصل کرنے کے لئے آتے ہیں ..لیکن مخصوس بچوں کے لئے یہ نہ صرف پونے کا بلکہ مہاراشٹر کے یہ ایک واحد ادارہ ہے جو ان بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دیتا ہے ..

Body:...Conclusion:...
Last Updated : Oct 1, 2019, 9:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.