ETV Bharat / state

مسلم ایجوکیشن اینڈ پروموشن سوسائٹی پر خصوصی

بھوپال کی فعال تنظیم مسلم ایجوکیشن اینڈ کریئر پروموشن سوسائٹی مسلم معاشرے میں تعلیم کو لے کر کامیابی کے ساتھ لگاتار کام کر رہی ہے۔ تنظیم کے سیکرٹری ظفر حسن سے تنظیم کے کاموں کو لے کر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے قمر غوث نے خصوصی گفتگو کی ہے۔ Special interview on Muslim Education and Promotion Society

Zafar Hasan Syed Muslim Education and Promotion Society
Zafar Hasan Syed Muslim Education and Promotion Society
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 13, 2023, 3:24 PM IST

ظفر حسن سے تنظیم کے کاموں کو لے کر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے قمر غوث نے خصوصی گفتگو کی

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پچھلے کئی سالوں سے مسلم ایجوکیشن اینڈ کریئر پروموشن سوسائٹی مسلم معاشرہ میں بچوں کی تعلیم کو لے کر ایک خصوصی مشن پر کام کر رہی ہے۔ جب ہم نے اس تعلق سے تنظیم کے سیکرٹری ظفر حسن سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہماری تنظیم 1985 سے بھوپال میں لگاتار مسلم معاشرے میں تعلیمی بیداری کو لے کر کام کرتی چلی آ رہی ہے۔ اور یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں تسلسل کے ساتھ شہر میں مسلم طبقہ کے لیے اور ساتھ ہی ہمارے ہم وطن بھائیوں کے لیے بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شروع میں ہمارا ادارہ صرف تعلیمی بیداری کو لے کر کام کرتا تھا۔ پھر رفتہ رفتہ ادارے کی ایکٹیوٹی میں اضافہ ہوا اور پھر تنظیم نے وظیفے تقسیم کرنا شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شروعاتی دور میں نویں جماعت سے بارھویں جماعت کے طلبہ کو وظائف تقسیم کیے جاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Exhibition in Ahmedabad مسلم معاشرہ کی خامیوں کے سد باب کے لئے احمد آباد میں نمائش کا اہتمام

یہ ایک معمولی رقم ہوتی تھی لیکن غریب طلبہ طالبات کے لیے ایک طرح سے وہ بڑی مدد ہوا کرتی تھی۔ اور پھر یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا اور پھر وہ طلبا جو میریٹ میں آتے تھے ان کا تنظیم اعزاز بھی کرنے لگی جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں یہ محسوس ہوا کہ اس سے بات نہیں بننے والی کیونکہ جو لوگ اس اسکول بہت اچھے سے جاتے ہیں اور ان کے نمبرات بھی بہت اچھے آتے ہیں اور وہ مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کرتے ہیں۔ اس پر ہم نے اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے تنظیم نے ٹیلنٹ سرچ پروگرام شروع کیا۔ جو کہ نویں جماعت سے بارھویں جماعت کے طلبا کے لیے ہے۔ اور اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ آج کمپیوٹر اور او ایم آر شیڈ پر کیے جاتے ہیں اور وہ غریب جو کہ سلم علاقہ میں رہتے ہیں اور جنہوں نے یہ سب دیکھا نہیں ہے۔ تو ان کے لیے اس طرح کے امتحانات دینا ایک مسئلہ ہوتا ہے۔

اور وہ مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے قابل ہونے کے باوجود وہ ان امتحانات کا مقابلہ نہیں کر پاتے تھے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے تنظیم ٹیلنٹ سچ امتحانات ہر سال کرواتی ہے۔ اور یہ ٹیلنٹ سرچ امتحانات اسی نوعیت کے ہوتے ہیں جیسا کہ آل انڈیا لیول پر امتحانات کروائے جاتے ہیں۔ اور اس ٹیلنٹ سرچ امتحانات میں ہم 50 ہزار کے قریب کے انعامات تقسیم کرتے ہیں۔ وہی تنظیم کے ذریعہ رٹن امتحان کے بعد ان کا انٹرویو بھی اسی انداز میں لیا جاتا ہے جیسا کہ نیشنل لیول کا ہونا چاہیے۔ تاکہ وہ اس لائق بن جائے کہ کہیں بھی کوئی بھی انٹرویو کا سامنا کر سکے۔ اس سوال پر کہ تنظیم مستحق طلبا کو کس طرح سے منتخب کرتی ہے۔ اس پر ظفر حسن نے کہا کہ تنظیم کے ذریعہ ایک فارم بھروا کر اس کی ساری تفصیل لی جاتی ہے۔ اس کے بعد اس کے اہل خانہ کی پوری معلومات ان کی آمدنی، ان کے گھر میں کتنے لوگ رہتے ہیں، اور وہ لوگ کیا کرتے ہیں، پھر اس کے بعد اس بچے کا انٹرویو کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا میرا پچھلے 30 سال کا یہ تجربہ ہے کہ 99 فیصد جو بچہ انٹرویو کے لیے آتا ہے تو اس کی باڈی لینگویج سے اور اس کے پریزنٹیشن سے اس سے ہمیں اندازہ لگ جاتا ہے کہ وہ واقعی مستحق ہے۔ ظفر حسن نے اپنی تنظیم کے تعلق سے مزید بتایا کہ ہماری تنظیم نے کورونا وبا کے بیچ وہ غریب اہل خانہ جو ہم سے جڑے ہوئے ہیں جس میں 200 کے قریب یتیم بچے بھی ہیں تنظیم نے ایسے وقت میں ان کے گھروں تک فوڈ پیکٹ بھی پہنچانے کا کام کیا ہے۔ اور اس کام سے میں دو طرح کے فائدے ہوئے ایک یہ کہ جو مستحق تھے ہم نے ان تک رسائی پہنچائی اور دوسرا ہمیں بڑی خوشی اور اطمینان ہوا کہ ہم جس طرح سے طلبا کو تنظیم کے لیے منتخب کرتے ہیں اس پر ہم کھرے اترے ہیں۔ کیونکہ فٹ پیکٹ بانٹنے کے دوران جب ہم ان لوگوں کے گھر گئے ان سے ملاقات ہوئی اور ان کے حالات دیکھے تو ہمیں خوشی ہوئی کہ ہم نے مستحق تک تعلیمی بیداری اور وظائف پہنچا رہے ہیں۔

اس سوال پر کہ اب تک کتنے ایسے طلبا ہیں جو تنظیم کی مدد کے ذریعہ اعلیٰ مقامات پر پہنچے ہیں اس پر انہوں نے کہا کہ ہر سال ہماری تنظیم کے ذریعہ 6 سے 700 کے قریب طلباء وظائف حاصل کرتے ہیں۔ اس کے بعد اس طرح کے طلبا کا ہم اعزاز و احترام کرتے ہیں جن کی تعداد سو کے قریب ہوتی ہے۔ اس طرح سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں مستحق طلبا کی مدد کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ تنظیم مسلم ایجوکیشن اینڈ کریئر پروموشن سوسائٹی سے فائدہ اٹھانے والے طلباء ملک ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی کامیابی کے ساتھ اپنی تعلیم اور ملازمت کو انجام دے رہے ہیں۔ اس لیے تنظیم غربت کی بنیاد پر پڑھنے والے بچوں کو اس کا مالک بناتے ہیں۔ جس کا ہمیں بڑا فائدہ مل رہا ہے۔

ظفر حسن سے تنظیم کے کاموں کو لے کر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے قمر غوث نے خصوصی گفتگو کی

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پچھلے کئی سالوں سے مسلم ایجوکیشن اینڈ کریئر پروموشن سوسائٹی مسلم معاشرہ میں بچوں کی تعلیم کو لے کر ایک خصوصی مشن پر کام کر رہی ہے۔ جب ہم نے اس تعلق سے تنظیم کے سیکرٹری ظفر حسن سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہماری تنظیم 1985 سے بھوپال میں لگاتار مسلم معاشرے میں تعلیمی بیداری کو لے کر کام کرتی چلی آ رہی ہے۔ اور یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں تسلسل کے ساتھ شہر میں مسلم طبقہ کے لیے اور ساتھ ہی ہمارے ہم وطن بھائیوں کے لیے بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شروع میں ہمارا ادارہ صرف تعلیمی بیداری کو لے کر کام کرتا تھا۔ پھر رفتہ رفتہ ادارے کی ایکٹیوٹی میں اضافہ ہوا اور پھر تنظیم نے وظیفے تقسیم کرنا شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شروعاتی دور میں نویں جماعت سے بارھویں جماعت کے طلبہ کو وظائف تقسیم کیے جاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Exhibition in Ahmedabad مسلم معاشرہ کی خامیوں کے سد باب کے لئے احمد آباد میں نمائش کا اہتمام

یہ ایک معمولی رقم ہوتی تھی لیکن غریب طلبہ طالبات کے لیے ایک طرح سے وہ بڑی مدد ہوا کرتی تھی۔ اور پھر یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا اور پھر وہ طلبا جو میریٹ میں آتے تھے ان کا تنظیم اعزاز بھی کرنے لگی جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں یہ محسوس ہوا کہ اس سے بات نہیں بننے والی کیونکہ جو لوگ اس اسکول بہت اچھے سے جاتے ہیں اور ان کے نمبرات بھی بہت اچھے آتے ہیں اور وہ مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کرتے ہیں۔ اس پر ہم نے اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے تنظیم نے ٹیلنٹ سرچ پروگرام شروع کیا۔ جو کہ نویں جماعت سے بارھویں جماعت کے طلبا کے لیے ہے۔ اور اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ آج کمپیوٹر اور او ایم آر شیڈ پر کیے جاتے ہیں اور وہ غریب جو کہ سلم علاقہ میں رہتے ہیں اور جنہوں نے یہ سب دیکھا نہیں ہے۔ تو ان کے لیے اس طرح کے امتحانات دینا ایک مسئلہ ہوتا ہے۔

اور وہ مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے قابل ہونے کے باوجود وہ ان امتحانات کا مقابلہ نہیں کر پاتے تھے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے تنظیم ٹیلنٹ سچ امتحانات ہر سال کرواتی ہے۔ اور یہ ٹیلنٹ سرچ امتحانات اسی نوعیت کے ہوتے ہیں جیسا کہ آل انڈیا لیول پر امتحانات کروائے جاتے ہیں۔ اور اس ٹیلنٹ سرچ امتحانات میں ہم 50 ہزار کے قریب کے انعامات تقسیم کرتے ہیں۔ وہی تنظیم کے ذریعہ رٹن امتحان کے بعد ان کا انٹرویو بھی اسی انداز میں لیا جاتا ہے جیسا کہ نیشنل لیول کا ہونا چاہیے۔ تاکہ وہ اس لائق بن جائے کہ کہیں بھی کوئی بھی انٹرویو کا سامنا کر سکے۔ اس سوال پر کہ تنظیم مستحق طلبا کو کس طرح سے منتخب کرتی ہے۔ اس پر ظفر حسن نے کہا کہ تنظیم کے ذریعہ ایک فارم بھروا کر اس کی ساری تفصیل لی جاتی ہے۔ اس کے بعد اس کے اہل خانہ کی پوری معلومات ان کی آمدنی، ان کے گھر میں کتنے لوگ رہتے ہیں، اور وہ لوگ کیا کرتے ہیں، پھر اس کے بعد اس بچے کا انٹرویو کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا میرا پچھلے 30 سال کا یہ تجربہ ہے کہ 99 فیصد جو بچہ انٹرویو کے لیے آتا ہے تو اس کی باڈی لینگویج سے اور اس کے پریزنٹیشن سے اس سے ہمیں اندازہ لگ جاتا ہے کہ وہ واقعی مستحق ہے۔ ظفر حسن نے اپنی تنظیم کے تعلق سے مزید بتایا کہ ہماری تنظیم نے کورونا وبا کے بیچ وہ غریب اہل خانہ جو ہم سے جڑے ہوئے ہیں جس میں 200 کے قریب یتیم بچے بھی ہیں تنظیم نے ایسے وقت میں ان کے گھروں تک فوڈ پیکٹ بھی پہنچانے کا کام کیا ہے۔ اور اس کام سے میں دو طرح کے فائدے ہوئے ایک یہ کہ جو مستحق تھے ہم نے ان تک رسائی پہنچائی اور دوسرا ہمیں بڑی خوشی اور اطمینان ہوا کہ ہم جس طرح سے طلبا کو تنظیم کے لیے منتخب کرتے ہیں اس پر ہم کھرے اترے ہیں۔ کیونکہ فٹ پیکٹ بانٹنے کے دوران جب ہم ان لوگوں کے گھر گئے ان سے ملاقات ہوئی اور ان کے حالات دیکھے تو ہمیں خوشی ہوئی کہ ہم نے مستحق تک تعلیمی بیداری اور وظائف پہنچا رہے ہیں۔

اس سوال پر کہ اب تک کتنے ایسے طلبا ہیں جو تنظیم کی مدد کے ذریعہ اعلیٰ مقامات پر پہنچے ہیں اس پر انہوں نے کہا کہ ہر سال ہماری تنظیم کے ذریعہ 6 سے 700 کے قریب طلباء وظائف حاصل کرتے ہیں۔ اس کے بعد اس طرح کے طلبا کا ہم اعزاز و احترام کرتے ہیں جن کی تعداد سو کے قریب ہوتی ہے۔ اس طرح سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں مستحق طلبا کی مدد کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ تنظیم مسلم ایجوکیشن اینڈ کریئر پروموشن سوسائٹی سے فائدہ اٹھانے والے طلباء ملک ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی کامیابی کے ساتھ اپنی تعلیم اور ملازمت کو انجام دے رہے ہیں۔ اس لیے تنظیم غربت کی بنیاد پر پڑھنے والے بچوں کو اس کا مالک بناتے ہیں۔ جس کا ہمیں بڑا فائدہ مل رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.