مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں گزشتہ 37 برس پہلے ہوئے گیس سانحہ Bhopal Gas Tragedy کی برسی آئندہ 3 دسمبر کو منائی جائے گی۔
اس سانحہ کو پیش آئے تقریبا 37 سال گزر چکے ہیں، لیکن آج تک اس کے متاثرین کو انصاف نہیں مل سکا، جس کے حوالے سے ہر روز گیس تنظیم کے کارکنان احتجاج کر رہے ہیں۔
اس تعلق سے آج گیس تنظیموں کے کارکنان کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں انہوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ 'ملک میں قوم پرستی کی بات کی جاتی ہے پر لیکن ضلع عدالت Bhopal District Court سے بھیجے گئے نوٹس کو مرکزی حکومت اب تک تعمیل نہیں کروا پائی ہے۔
گیس تنظیم کی ذمہ دار رچنا ڈینگرا نے بتایا کہ 2014 میں ہی بھوپال ضلع عدالت Bhopal District Court نے ڈاؤ کیمیکل کمپنی Dow Chemical Company کو نوٹس جاری کیا تھا جو سی بی آئی CBI کے ذریعہ مرکزی حکومت اور وہاں سے امریکی ہائی کمشنر America High Commissioner کو بھیجا جانا ہے لیکن نوٹس تو دور ہے حکومت اس ڈاؤ کیمیکل کمپنی Dow Chemical Company کو بھارت میں سرمایہ کاری کے لئے موقع فراہم کررہی ہے۔
مزید پڑھیں:
بھوپال گیس حادثہ کے مہیلہ اسٹیشنری کرمچاری سنگ کی صدر رشیدہ بی نے کہا کہ 'کسی بھی گیس متاثرین Gas Victims کو برابر معاوضہ نہیں دیا گیا ہے، اس کے علاوہ کئی طرح کی پریشانیاں درپیش ہیں جس کا حل نہیں ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 1984 کو 2 اور 3 دسمبر کی درمیانی رات گیس سانحہ Bhopal Gas Tragedy میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل کا شکار ہوگئے تھے اور جو لوگ زندہ رہ گئے وہ آج بھی تکلیف و پریشانی کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 37 سال گزر جانے کے بعد بھی بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین آج بھی حکومت کی جانب سے ان کے علاج اور معاوضہ کا اعلان کئے جانے کے انتظار میں ہیں۔