کپواڑہ: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ شمالی کشمیر کا سرحدی ضلع کپواڑہ امن اور ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپواڑہ اور یہاں کے لوگ پورے جموں وکشمیر کو ایک نئی سمت دینے کا کام کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز کپواڑہ میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
منوج سنہا جمعہ کی صبح سرحدی ضلع کے ایک روزہ دورہ پر پہنچے تھے۔ دورے کے دوران انہیں ایک استیڈیم سمیت کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'کپواڑہ امن اور ترقی کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے اور یہاں کے لوگ پورے جموں وکشمیر کو نئی سمت دینے کا کام کر رہے ہیں'۔منوج سنہا نے کہا کہ یہاں چار کروڑ روپیوں کی لاگت کا انڈور اسٹیڈیم بنا ہے جس سے یہاں کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملے۔
واضح رہے کہ ضلع کپوارہ ماضی میں تشدد کی لپیٹ میں رہا ہے کیونکہ یہ ضلع پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کو الگ کرنے والی لائن آف کنٹرول پر واقع ہے۔ نوے کی دہائی میں جب جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند شورش شروع ہوئی تھی تو ہزاروں نوجوان کپوارہ ضلع سے ہی ایل او سی عبور کرکے اسلحہ کی ٹریننگ کرکے آئے تھے۔ ان نوجوانون کو سرحد پار پہنچانے والے اکثر گائیڈز کا تعلق کپوارہ ضلع سے تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ماضی مین گیٹ وے آف انسرجنسی کہلانے والے ضلع میں اب عسکریت پسندی کا قلع قمع کیا گیا ہے۔
منوج سنہا نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ اس اسٹیڈیم سے انتظامیہ کے 'ہر دن کھیل، سب کے لئے کھیل' پروگرام کو دوام ملے گا'۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کپواڑہ میں ٹورزم کی طرف دھیان نہیں دیا جا رہا ہے، تو ان کا کہنا تھا: 'دھیان نہیں دیا گیا تھا اب دھیان دیا جا رہا ہے۔
(یو این آئی کے ساتھ)