ضلع کولگام کے کھانڈی پورہ علاقے کے باشندوں نے محکمہ جل شکتی کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے خاموش احتجاج کیا۔
احتجاج میں شامل لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے عملہ پر علاقے میں ناصاف پانی سپلائی کیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’علاقے میں آلودہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے جس کے سبب لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ علاقے میں کئی سال قبل نصب کی گئی پانی کی پائپیں زنگ آلودہ ہو چکی ہیں، وہیں وہ متدد مقامات پر کافی خستہ ہو چکی ہیں۔
مقامی باشندوں نے کہا کہ علاقے میں صاف پانی سپلائی کیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کئی بار متعلقہ حکام سے گزارشات کیں، تاہم انکے مطابق اعلیٰ حکام اس جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’گندا پانی پینے سے اب تک کئی افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں، حتی کہ حالیہ دنوں چار افراد کی جراحی بھی عمل میں لائی گئی۔‘‘
محکمہ جل شکتی، ضلع کولگام کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے باشندے ایک مقامی چشمے کا پانی استعمال میں لا رہے ہیں، شاید وہ پانی استعمال کرنے سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کولگام: اونٹوں کی خریداری عروج پر
تاہم انہوں نے علاقے میں پانی کی پائپیں زنگ آلودہ اور خستہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں پانی کے حوالے سے درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے انہوں نے پہلے ہی ایک پلان مرتب کیا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پلان منظور ہونے اور فنڈس واگزار ہونے کے ساتھ ہی علاقے میں نئی پائپیں نصب کرکے لوگوں کو پینے کا صاف پانی بلا خلل مہیا کیا جائے گا۔