کشتواڑ کے ڈی آئی جی اُدے بھاسکر بِلا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بادل پھٹنے کی اطلاع ملتے وہ اور ان کی ٹیم فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 'چونکہ جہاں حادثہ پیش آیا وہ جگہ کافی دور تھی اور وہاں موبائل کے تمام خدمات متاثر ہوگئی تھیں اس لیے راحت رسانی کے کام میں تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن کئی لوگوں کو بچایا جا چکا ہے۔
ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ 'ریسکیو آپریشن میں کشتواڑ پولیس، انڈین آرمی، مقامی افراد اور انتطامیہ کے لوگ بھی شامل ہیں۔ وہیں، مقامی لوگوں کے مطابق درجنوں لوگ گاؤں سے لاپتہ ہیں جنہیں ابھی تک ریسکیو نہیں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک 7 لاشوں کا نکالا جا چکا ہے جبکہ راحتی کام جاری ہے۔ اس دوران متعدد زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کا کام کیا گیا جبکہ ڈاکٹروں کی ٹیم کی علاقے میں تعینات کی گئی ہے۔