سرینگر: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشتواڑ میں روپوش حزب المجاہدین عسکریت پسند کے رہائشی مکان پر چھاپہ ڈالا اور وہاں سے موبائیل فون برآمد کیا ہے۔ بتادیں کہ این آئی اے نے روپوش عسکریت پسند ریاض احمد عرف ہزاری ساکن کشتواڑ کو پہلے ہی اشتہاری قرار دے کر اس کا پتہ بتانے والے کو تین لاکھ روپیہ بطور انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے کشتواڑ میں روپوش عسکریت پسند ریاض احمد عرف ہزاری کے رہائشی مکان پر چھاپہ ڈالا اور وہاں ایک موبائیل فون کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ابتدائی طورپر اے ٹی ایس لکھنو نے 12ستمبر 2018کو درج کیا تھا اور بعد ازاں کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا گیا جس نے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی تھی۔
یہ کیس اتر پردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں میں حزب کی جانب سے "دہشت گردانہ" حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے متعلق ہے اور این آئی اے نے پہلے کامرن زمان اور دوسرے افراد کو ایف آئی آر میں نامزد کیا تھا۔کامرن اور دوسرے روپوش ملزم اسامہ بن جاوید کے خلاف 11مارچ 2019 کو لکھنو کی این آئی اے عدالت میں چارج شیٹ دائر کیا تھا۔ اسامہ 28 ستمبر 2019 کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارا گیا۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ 29 مئی 2021 کو گرفتار ملزمان نثار احمد شیخ اور نشاد احمد بٹ ساکنان جموں وکشمیر کے خلاف ضمنی چارج شیٹ دائر کی گئی۔گرفتار اور ایک ملزم دانش نصیر کے خلاف 25 نومبر 2022 کو دوسری ضمنی چارج شیٹ پیش کی گئی۔این آئی اے کے مطابق تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ کامراج زمان کو اسامہ نے بنیاد پرستی کی طرف مائل کرکے حزب المجاہدین میں شامل کیا.انہوں نے بتایا کہ دونوں نے حزب کے تربیتی کیمپ میں نو ماہ تک اسلحہ وگولہ بارود کی تربیت حاصل کی۔
مزید پڑھیں: Militant Conspiracy Case جنوبی کشمیر کے محتلف مقامات پر این آئی اے کے چھاپے
روپوش ریاض احمد عرف ہزاری (سرگرم عکریت پوند) اور حزب کا نائب ضلعی کمانڈر ہے اور شریک ملزم محمد امین عرف جہانگیر سروری ایک سرگرم جنگجو اور حزب کا ضلعی کمانڈر ہے، نے کامراج زمان اور اسامہ بن جاوید کو ملیٹینٹ تنظیم میں شامل کرایا اور کشتواڑ کے جنگلی علاقے میں دونوں کو اسلحہ کی تربیت فراہم کی ۔
این آئی اے ترجمان کے مطابق اسلحہ وگولہ بارود کی تربیت حاصل کرنے کے بعد کامراج کو ہدایت دی گئی کہ وہ عسکریت پسند سرگرمیوں کے لئے اڈے اور ٹھکانے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اترپردیش ، آسام اور ملک کے دیگر حصوں میں اہداف کا انتخاب کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اسی مناسبت سے وہ کانپور آیا تھا جہاں اس نے چند اہداف کی جاسوسی بھی کی تھی۔
(یو این آئی)