کشتواڑ: جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول پتنازی کے طلبہ نے اسکول میں تدریسی عملہ کی کمی پر محکمہ تعلیم کے خلاف احتجاج کیا۔ Kishtwar Students Staged Protest Against Education Department احتجاج کر رہے طلبہ نے کہا کہ ہائر سیکنڈری اسکول میں محض ایک ہی لیکچرار تعینات ہے جب کہ ہائر اسکنڈری میں لیکچررز ماسٹرز سمیت غیر تدریسی عملہ کی پندرہ اسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہیں۔ Lack of Teaching Staff in Hr. Sec. School Kishtwar مظاہرین نے سکول سے نیابت آفس، پتنازی تک احتجاجی ریلی کا بھی انعقاد کیا۔
احتجاج کر رہے طلبہ نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول میں تقریباً 200 طلباء زیر تعلیم ہیں جن میں سے زیادہ تر بچے پسماندہ اور غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ Lack of Teaching Staff in Hr. Sec. School Kishtwar انہوں نے کہا کہ طلبہ نجی (پرائیویٹ) ٹیوشن کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ طلبہ نے کہا کہ ہائر اسکینڈری اسکول میں عملہ کی کمی کا خمیازہ غریب طلبہ کو بھگتنا پڑتا ہے۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب عائد لاک ڈائون کے دوران پہلے ہی طلبہ کی تعلیم کافی حد تک متاثر ہو چکی ہے وہیں اب اسکول کھلنے کے بعد ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ Kishtwar Students Staged Protest Against Education Department انہوں نے مزید بتایا کہ اس ہائر اسکنڈری میں لیکچررز کی کل گیارہ اسامیاں ہیں جن میں سے 10 طویل عرصے سے خالی پڑی ہیں۔ احتجاج کر رہے طلبہ کے والدین نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بارہا رجوع کرنے کے باوجود بھی لیکچررز اور مناسب تدریسی عملہ کی تعیناتی کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
احتجاجی طلبہ کے والدین نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ایک جانب حکومت دیہی علاقوں میں تعمیری و ترقی اور غریب عوام کو تعلیم کے نور سے آراستہ کرنے کے بلند و بانگ دعوے کر رہے ہیں وہیں اسکولوں میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی کمی سے سرکاری دعووں کی قلعی کھل جاتی ہے۔‘‘ احتجاج کر رہے طلبہ نے ایل جی انتظامیہ سمیت ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن سے ہائر اسکنڈری میں عملہ تعینات کرنے کی اپیل کی۔