ETV Bharat / state

Savarkar flew on a bulbul ساورکر پرندوں پر بیٹھ کر جیل سے نکل جایا کرتے تھے: کرناٹک اسکولی کتاب میں دعوی

کرناٹک محکمہ تعلیم نے آٹھویں جماعت کے لیے کنڑ کی نصابی کتاب میں ایک سبق کو تبدیل کر دیا ہے، کتاب کے ایک سبق میں کہا گیا ہے کہ ساورکر کو جہاں قید کیا گیا تھا اس کوٹھری میں ایک چھوٹا سا سوراخ تک نہیں تھا، لیکن بلبل پرندے اس کے کمرہ میں آیا کرتے تھے اور ساورکر ان کے پروں پر بیٹھ کر جیل سے نکل جایا کرتے تھے۔ Savarkar Would Fly Out Of Andaman Jail Every Day By Sitting On Bulbul Birds

ساورکر
ساورکر
author img

By

Published : Aug 29, 2022, 8:57 AM IST

Updated : Aug 29, 2022, 11:46 AM IST

گزشتہ کئی ماہ سے کرناٹک مختلف تنازع کو لے کر سرخیوں میں رہا ہے، دائیں بازو کے کارکنوں کی جانب سے مسلم طالبات کا تعلیمی اداروں میں حجاب زیب تن کرنے کی مخالفت، حلال اور جھٹکا، تعلیمی اداروں میں نماز کی ادائیگی کی مخالفت کے بعد اب کرناٹک میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوا ہے،کرناٹک میں اسکول کی نصابی کتاب میں پہلے سے شائع ایک مضمون کو تبدیل کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔Karnataka school textbook sparks massive row over

ساورکر
ساورکر

دراصل نصابی کتابوں کی نظرثانی کمیٹی نے ریاست کے ہائی اسکول کے نصاب میں ونائک دامودر ساورکر پر ایک سیکشن داخل کیا ہے۔ روہت چکرتیرتھ کمیٹی کے ذریعہ اس سال ٹیکسٹ بک پر نظر ثانی کی گئی، سوشل میڈیا پر اسکول کی نصابی کتابوں میں ساورکر سے متعلق ہوئی مبالغہ آرائی کو لے کر پر بحث ہو رہی ہے۔

ساورکر
ساورکر

دراصل آٹھویں جماعت کی کنڑ ٹیکس بک میں کہا گیا ہے کہ ساورکر ایک پرندہ کے پروں پر بیٹھ کر جیل سے نکل جایا کرتے تھے اور اپنے وطن کا دورہ کرنے کے بعد واپس آجاتے تھے۔ اس وقت وہ انڈومان کی جیل میں قید تھے۔

محکمہ تعلیم نے آٹھویں جماعت کے لیے کنڑ کی نصابی کتاب سے ایک سبق کو تبدیل کر دیا ہے، نئی کتاب کے ایک سبق میں کہا گیا ہے کہ ساورکر کو جہاں قید میں رکھا گیا تھا اس کوٹھری میں ایک چھوٹا سا سوراخ تک نہیں تھا، لیکن بلبل پرندے اس کے کمرہ میں آیا کرتے تھے اور ساورکر ان کے پروں پر بیٹھ کر اڑ جایا کرتے تھے اور ہر روز مادرِ وطن کا دورہ کرتے تھے۔

سوشل میڈیا پر جاری بحث میں یہ کہا جارہا ہے کہ ساورکر سے متعلق چیزوں بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔

ادھر کانگرس پارٹی نے نصابی کتاب میں ساورکر سے متعلق تحریر کردہ مضمون کی مخالفت کی ہے، تاہم بی جے پی حکومت اس کا دفاع کر رہی ہے،کانگریس کا کہنا ہے کہ ساورکر آزادی پسند نہیں تھے۔

کرناٹک میں واقع تماکورو یونیورسٹی انتظامیہ ساورکر پر تحقیقی مرکز قائم کرنے کی تیاری کررہی ہے، یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے اجلاس نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں حکومت کو تجویز پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:ویر ساورکرکو نصاب میں شامل کیا جائے

سنڈیکیٹ نے تماکورو یونیورسٹی میں ساورکر ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا حکومت کی طرف سے ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔

سی ایم نے تمکورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ساورکر ریسرچ سینٹر کا قیام تمکور یونیورسٹی سے متعلق ہے۔ اگر یونیورسٹی راضی ہو جائے تو یہ یقینی طور پر قائم ہو جائے گا۔

گزشتہ کئی ماہ سے کرناٹک مختلف تنازع کو لے کر سرخیوں میں رہا ہے، دائیں بازو کے کارکنوں کی جانب سے مسلم طالبات کا تعلیمی اداروں میں حجاب زیب تن کرنے کی مخالفت، حلال اور جھٹکا، تعلیمی اداروں میں نماز کی ادائیگی کی مخالفت کے بعد اب کرناٹک میں ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوا ہے،کرناٹک میں اسکول کی نصابی کتاب میں پہلے سے شائع ایک مضمون کو تبدیل کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔Karnataka school textbook sparks massive row over

ساورکر
ساورکر

دراصل نصابی کتابوں کی نظرثانی کمیٹی نے ریاست کے ہائی اسکول کے نصاب میں ونائک دامودر ساورکر پر ایک سیکشن داخل کیا ہے۔ روہت چکرتیرتھ کمیٹی کے ذریعہ اس سال ٹیکسٹ بک پر نظر ثانی کی گئی، سوشل میڈیا پر اسکول کی نصابی کتابوں میں ساورکر سے متعلق ہوئی مبالغہ آرائی کو لے کر پر بحث ہو رہی ہے۔

ساورکر
ساورکر

دراصل آٹھویں جماعت کی کنڑ ٹیکس بک میں کہا گیا ہے کہ ساورکر ایک پرندہ کے پروں پر بیٹھ کر جیل سے نکل جایا کرتے تھے اور اپنے وطن کا دورہ کرنے کے بعد واپس آجاتے تھے۔ اس وقت وہ انڈومان کی جیل میں قید تھے۔

محکمہ تعلیم نے آٹھویں جماعت کے لیے کنڑ کی نصابی کتاب سے ایک سبق کو تبدیل کر دیا ہے، نئی کتاب کے ایک سبق میں کہا گیا ہے کہ ساورکر کو جہاں قید میں رکھا گیا تھا اس کوٹھری میں ایک چھوٹا سا سوراخ تک نہیں تھا، لیکن بلبل پرندے اس کے کمرہ میں آیا کرتے تھے اور ساورکر ان کے پروں پر بیٹھ کر اڑ جایا کرتے تھے اور ہر روز مادرِ وطن کا دورہ کرتے تھے۔

سوشل میڈیا پر جاری بحث میں یہ کہا جارہا ہے کہ ساورکر سے متعلق چیزوں بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔

ادھر کانگرس پارٹی نے نصابی کتاب میں ساورکر سے متعلق تحریر کردہ مضمون کی مخالفت کی ہے، تاہم بی جے پی حکومت اس کا دفاع کر رہی ہے،کانگریس کا کہنا ہے کہ ساورکر آزادی پسند نہیں تھے۔

کرناٹک میں واقع تماکورو یونیورسٹی انتظامیہ ساورکر پر تحقیقی مرکز قائم کرنے کی تیاری کررہی ہے، یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے اجلاس نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں حکومت کو تجویز پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:ویر ساورکرکو نصاب میں شامل کیا جائے

سنڈیکیٹ نے تماکورو یونیورسٹی میں ساورکر ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا حکومت کی طرف سے ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔

سی ایم نے تمکورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ساورکر ریسرچ سینٹر کا قیام تمکور یونیورسٹی سے متعلق ہے۔ اگر یونیورسٹی راضی ہو جائے تو یہ یقینی طور پر قائم ہو جائے گا۔

Last Updated : Aug 29, 2022, 11:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.