ETV Bharat / state

عام آدمی پارٹی کو 'نوٹا' سے بھی کم ووٹ حاصل

81 اسمبلی سیٹوں والے جھارکھنڈ میں 26 سیٹوں پر انتخابات لڑنے والے عام آدمی پارٹی کے نوٹا سے بھی کم ووٹ ملے۔ حالانکہ اس صورتحال پر پارٹی رہنما کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے دہلی کا فیصلہ نہ کریں۔

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں عاپ نوٹا سے پیچھے رہی
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں عاپ نوٹا سے پیچھے رہی
author img

By

Published : Dec 24, 2019, 3:25 PM IST

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی یہ واضح ہوگیا کہ بی جے پی اقتدار سے محروم ہوگئی اور جے ایم ایم اتحاد اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔

عام آدمی پارٹی کو 'نوٹا' سے بھی کم ووٹ حاصل
لیکن اس کے علاوہ ، اس انتخاب کی ایک اور بڑی بات یہ ہے کہ 26 سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو نوٹا سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔ 35 ہزار ووٹ پر سمٹی عام آدمی پارٹی بتادیں کہ جھارکھنڈ میں عام آدمی پارٹی نے 26 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا لیکن تمام امیدواروں کی ضمانت ضبط کردی گئی۔ اس اسمبلی انتخابات میں ، جھارکھنڈ میں ، نوٹا کو 2،03،123 ووٹ ملے ، جبکہ عام آدمی پارٹی کے تمام 26 امیدوراوں کا کل ووٹ ملاکر صرف 35،175 ہیں۔

'مرکزی قیادت کا کوئی کردار نہیں تھا'
جب ہم نے پارٹی کی اس کارکردگی کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی اعلی قیادت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ یہ انتخاب پوری طرح ریاستی اکائی نے لڑا تھا اور مرکزی قیادت کی طرف سے کوئی وہاں تشہیر کے لیے بھی نہیں گیا تھا۔

'جھارکھنڈ کے نتائج سے دہلی کا فیصلہ نہ کریں'
سنجے سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہاں پر انتخابات لڑنے کے طریقے اور حکمت عملی سب کی ذمہ داری وہاں کی مقامی یونٹ کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی مقامی جھارکھنڈ یونٹ کی جو تنظیمی صلاحیت تھی اس کے دم کھم پر اہوں انتخابات لڑے۔ اپنی طرف سے اچھی کوشش کئے اور اس نتیجے سے دہلی کا فیصلہ نہیں جانا چاہیے-
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اس سال جتنے ریاستوں میں انتخابات ہوئے، سب جگہ کچھ نہ کچھ سیٹوں پر عام آدمی پارٹی نے اپنے امیدوار اتارے تھے۔ لیکن تمام جگہ پارٹی کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
وہ ریاستوں چاہے راجستھان ہو، مدھیہ پردیش ہو، چھتیس گڑھ ہو، مہاراشٹر ہو یا ہریانہ، ان تمام ریاستوں میں پارٹی کے زیادتہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی یہ واضح ہوگیا کہ بی جے پی اقتدار سے محروم ہوگئی اور جے ایم ایم اتحاد اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔

عام آدمی پارٹی کو 'نوٹا' سے بھی کم ووٹ حاصل
لیکن اس کے علاوہ ، اس انتخاب کی ایک اور بڑی بات یہ ہے کہ 26 سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو نوٹا سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔ 35 ہزار ووٹ پر سمٹی عام آدمی پارٹی بتادیں کہ جھارکھنڈ میں عام آدمی پارٹی نے 26 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا لیکن تمام امیدواروں کی ضمانت ضبط کردی گئی۔ اس اسمبلی انتخابات میں ، جھارکھنڈ میں ، نوٹا کو 2،03،123 ووٹ ملے ، جبکہ عام آدمی پارٹی کے تمام 26 امیدوراوں کا کل ووٹ ملاکر صرف 35،175 ہیں۔

'مرکزی قیادت کا کوئی کردار نہیں تھا'
جب ہم نے پارٹی کی اس کارکردگی کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی اعلی قیادت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ یہ انتخاب پوری طرح ریاستی اکائی نے لڑا تھا اور مرکزی قیادت کی طرف سے کوئی وہاں تشہیر کے لیے بھی نہیں گیا تھا۔

'جھارکھنڈ کے نتائج سے دہلی کا فیصلہ نہ کریں'
سنجے سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہاں پر انتخابات لڑنے کے طریقے اور حکمت عملی سب کی ذمہ داری وہاں کی مقامی یونٹ کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی مقامی جھارکھنڈ یونٹ کی جو تنظیمی صلاحیت تھی اس کے دم کھم پر اہوں انتخابات لڑے۔ اپنی طرف سے اچھی کوشش کئے اور اس نتیجے سے دہلی کا فیصلہ نہیں جانا چاہیے-
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اس سال جتنے ریاستوں میں انتخابات ہوئے، سب جگہ کچھ نہ کچھ سیٹوں پر عام آدمی پارٹی نے اپنے امیدوار اتارے تھے۔ لیکن تمام جگہ پارٹی کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
وہ ریاستوں چاہے راجستھان ہو، مدھیہ پردیش ہو، چھتیس گڑھ ہو، مہاراشٹر ہو یا ہریانہ، ان تمام ریاستوں میں پارٹی کے زیادتہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔

Intro:झारखंड विधानसभा चुनाव के परिणाम आ चुके हैं और भारतीय जनता पार्टी को सत्ता गंवानी पड़ी है. यहां पर कई अन्य दलों ने भी चुनाव लड़ा था, जिसमें आम आदमी पार्टी भी शामिल थी. लेकिन आम आदमी पार्टी को यहां पर नोटा से भी कम वोट मिले हैं.


Body:नई दिल्ली: झारखंड में आम आदमी पार्टी ने 26 विधानसभा सीटों पर चुनाव लड़ा था. परिणाम में जो सामने आया है, वह यह है कि आम आदमी पार्टी के उम्मीदवारों की जमानत जप्त जब्त हूई ही है, इन्हें मिले वोटों का आंकड़ा भी नोटा से काफी कम है. इस विधानसभा चुनाव में झारखंड में नोटा को 203123 वोट मिले हैं, जबकि आम आदमी पार्टी के सभी 26 उम्मीदवारों का कुल वोट मिला देनज़ तो यह मात्र 35175 है.

केंद्रीय नेतृत्व की नहीं थी भूमिका

पार्टी के इस प्रदर्शन को लेकर जब हमने आम आदमी पार्टी के राज्यसभा सांसद संजय सिंह से सवाल किया, तो उन्होंने बताया कि झारखंड विधानसभा चुनाव में आम आदमी पार्टी के शीर्ष नेतृत्व की कोई भूमिका नहीं थी. वहां का चुनाव पूरी तरह से राज्य की इकाई ने लड़ा था और केंद्रीय नेतृत्व की तरफ से कोई वहां प्रचार के लिए भी नहीं गया था.

झारखंड परिणाम से दिल्ली को न आंका जाए

संजय सिंह का यह भी कहना था कि वहां पर चुनाव लड़ने से लेकर चुनाव लड़ने के तरीके और रणनीति सबकी जिम्मेदारी वहां की स्थानीय इकाई की थी. उन्होंने कहा कि हमारी पार्टी की स्थानीय झारखंड इकाई की जो सांगठनिक क्षमता थी, उसके बलबूते उन्होंने चुनाव लड़ा. अपनी तरफ से अच्छे प्रयास किए और इस नतीजे से दिल्ली को नहीं आंका जाना चाहिए.



Conclusion:हर राज्य में मिलती हार

गौरतलब है कि इससे पहले इस साल जितने राज्यों में चुनाव हुए, सब जगह कुछ न कुछ सीटों पर आम आदमी पार्टी ने अपने उम्मीदवार उतारे थे. लेकिन सभी जगह से पार्टी को भारी हार का सामना करना पड़ा. वह चाहे राजस्थान हो, मध्य प्रदेश, छत्तीसगढ़, महाराष्ट्र या हरियाणा, इन सभी राज्यों में पार्टी के ज्यादातर उम्मीदवारों को जमानत दी गंवाना पड़ा था.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.