جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی یہ واضح ہوگیا کہ بی جے پی اقتدار سے محروم ہوگئی اور جے ایم ایم اتحاد اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔
'مرکزی قیادت کا کوئی کردار نہیں تھا'
جب ہم نے پارٹی کی اس کارکردگی کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی اعلی قیادت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ یہ انتخاب پوری طرح ریاستی اکائی نے لڑا تھا اور مرکزی قیادت کی طرف سے کوئی وہاں تشہیر کے لیے بھی نہیں گیا تھا۔
'جھارکھنڈ کے نتائج سے دہلی کا فیصلہ نہ کریں'
سنجے سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہاں پر انتخابات لڑنے کے طریقے اور حکمت عملی سب کی ذمہ داری وہاں کی مقامی یونٹ کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی مقامی جھارکھنڈ یونٹ کی جو تنظیمی صلاحیت تھی اس کے دم کھم پر اہوں انتخابات لڑے۔ اپنی طرف سے اچھی کوشش کئے اور اس نتیجے سے دہلی کا فیصلہ نہیں جانا چاہیے-
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اس سال جتنے ریاستوں میں انتخابات ہوئے، سب جگہ کچھ نہ کچھ سیٹوں پر عام آدمی پارٹی نے اپنے امیدوار اتارے تھے۔ لیکن تمام جگہ پارٹی کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
وہ ریاستوں چاہے راجستھان ہو، مدھیہ پردیش ہو، چھتیس گڑھ ہو، مہاراشٹر ہو یا ہریانہ، ان تمام ریاستوں میں پارٹی کے زیادتہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔