ETV Bharat / state

Shahid Saleem حکومت کشمیری عوام کے حقوق کی پامالی بند کرے، شاہد سلیم

مشہور سماجی کارکن شاہد سلیم کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کے حقوق کی پامالی لگاتار جموں کشمیر انتظامیہ کر رہی ہے، کسی دن مکان توڑنے کے نام پہ تو کبھی زمین جائیداد کے نام پر جبکہ عوام کے مطالبات پورے نہیں کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے احکامات جموں کشمیر انتظامیہ کو صادر نہیں کرنے چاہیے۔

شاہد سلیم
شاہد سلیم
author img

By

Published : Jan 14, 2023, 8:14 PM IST

جموں کشمیر انتظامیہ نے مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں وکشمیر میں سرکاری زمین روشنی زمین اور کاہچرائی پر سے قبضہ ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔اور اس کے لئے محکمہ مال کے سیکرٹری وجے کمار بدھوری نے تمام مجسٹریٹوں کے نام حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں انہیں کو ہدایت دی گئی ہے 31 جنوری سنہ 2030 تک سرکاری زمین روشنی لینڈ اور کاہچرائی پر لوگوں کا قبضہ ہٹانے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ تاہم جموں کشمیر میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے،اس کے خلاف راجوری پونچھ اضلاع میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

شاہد سلیم



مشہور سماجی کارکن شاہد سلیم نے جموں وکشمیر انتظامیہ کے حکم نامے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اب جموں کشمیر میں لوگوں کو بسانے کے بجائے ان کے مکانوں کو اجاڑا جا رہا ہ۔ جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے وعدہ کیا تھا کہ جموں کشمیر کے عوام کو بسایا جائے گا ۔تاہم زمینی سطح پر یہ صحیح ثابت نہیں ہو پایا ہے۔

شاہد سلیم نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ عوام کے مفادات کے لیے جموں کشمیر میں کام کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت پہلے گجر بکروال طبقہ کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت ان کو مکان بنانے کی اجازت دی جائے گی، تاہم اب جہاں پر گوجر بکروال طبقہ کے لوگ پہلے سے ہی آباد تھے ان کو اب وہاں سے ہٹایا جارہا ہے اور ان کے مکانوں کو مسمار کیا جا رہا ہے ۔

شاہد سلیم نے مزید بتایا کہ گوجر بکروال طبقہ کے لوگوں کو بسانے کے بجائے ان کو ہٹایا جارہا ہے جبکہ ضلع جموں میں سب سے زیادہ اگر اس زمین پر تعمیرات ہیں تو وہ گجر بکروال طبقہ کے لوگوں کا جائیداد ہے۔ انہوں نے مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس حکم نامے کو واپس لے۔

مزید پڑھیں:'جب تک ہمارے حقوق بحال نہیں کیے جاتے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے'

جموں کشمیر انتظامیہ نے مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں وکشمیر میں سرکاری زمین روشنی زمین اور کاہچرائی پر سے قبضہ ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔اور اس کے لئے محکمہ مال کے سیکرٹری وجے کمار بدھوری نے تمام مجسٹریٹوں کے نام حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں انہیں کو ہدایت دی گئی ہے 31 جنوری سنہ 2030 تک سرکاری زمین روشنی لینڈ اور کاہچرائی پر لوگوں کا قبضہ ہٹانے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ تاہم جموں کشمیر میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے،اس کے خلاف راجوری پونچھ اضلاع میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

شاہد سلیم



مشہور سماجی کارکن شاہد سلیم نے جموں وکشمیر انتظامیہ کے حکم نامے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اب جموں کشمیر میں لوگوں کو بسانے کے بجائے ان کے مکانوں کو اجاڑا جا رہا ہ۔ جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے وعدہ کیا تھا کہ جموں کشمیر کے عوام کو بسایا جائے گا ۔تاہم زمینی سطح پر یہ صحیح ثابت نہیں ہو پایا ہے۔

شاہد سلیم نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ عوام کے مفادات کے لیے جموں کشمیر میں کام کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت پہلے گجر بکروال طبقہ کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ فارسٹ رائٹ ایکٹ کے تحت ان کو مکان بنانے کی اجازت دی جائے گی، تاہم اب جہاں پر گوجر بکروال طبقہ کے لوگ پہلے سے ہی آباد تھے ان کو اب وہاں سے ہٹایا جارہا ہے اور ان کے مکانوں کو مسمار کیا جا رہا ہے ۔

شاہد سلیم نے مزید بتایا کہ گوجر بکروال طبقہ کے لوگوں کو بسانے کے بجائے ان کو ہٹایا جارہا ہے جبکہ ضلع جموں میں سب سے زیادہ اگر اس زمین پر تعمیرات ہیں تو وہ گجر بکروال طبقہ کے لوگوں کا جائیداد ہے۔ انہوں نے مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس حکم نامے کو واپس لے۔

مزید پڑھیں:'جب تک ہمارے حقوق بحال نہیں کیے جاتے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.