جموں: بھارت جوڑو یاترا 30 جنوری کو سری نگر کے شیر کشمیر میدان میں اختتام پذیر ہوگی۔ یعنی 7 ستمبر 2022 کو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہونے والی بھارت جوڑو یاترا میں صرف 6 دن باقی ہیں۔ ہفتہ 21 جنوری کو جموں کے ناروال منڈی علاقے میں دھماکے کے بعد راہل گاندھی اور یاترا کے مقام کی سکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے۔ راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا 130ویں دن سیٹنی بائی پاس نگروٹہ سے ادھم پور کے لیے آج روانہ ہوئی۔ ارمیلا ماتونڈکر آج بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں اور راہل گاندھی کے ساتھ پیدل مارچ کیا۔ بتادیں کہ راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی یاترا میں بھیڑ بڑھ رہی ہے۔ ان کی بھارت جوڑو یاترا کو لوگوں کی بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ جس علاقے سے یاترا گزرتی ہے وہاں کے لوگ روایتی ملبوسات میں راہل گاندھی اور یاترا کا استقبال کر رہے ہیں۔ لوگ ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں اور انہیں مستند ثقافت دکھاتے ہیں۔ ہر روز بڑی تعداد میں لوگ اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور کانگریس کے حامی اس میں حصہ لے رہے ہیں۔ راہل گاندھی پیدل سفر کرکے ملک بھر میں ایک الگ پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس پد یاترا کے بارے میں راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ انہیں یاترا سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کو اپنے لیے ایک جد وجہد بتاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ان کا مقصد لوگوں سے جڑنا اور ان کے مسائل کو سمجھنا ہے، اور اس سفر کے ذریعے یہ مقصد پورا ہو رہا ہے۔ اس دورے میں راہل گاندھی بے روزگاری اور مہنگائی کے معاملے پر مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
کنیا کماری سے شروع ہونے والی یاترا جموں و کشمیر میں اختتام پذیر ہوگی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا 7 ستمبر سے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی، جس میں اب تک متعدد ریاستوں تامل ناڈو، کیرالہ، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، راجستھان، دہلی، ہریانہ اور پنجاب شامل ہیں۔ یہ جنوب میں کنیا کماری سے شمال میں کشمیر تک 3,750 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔ یہ یاترا 30 جنوری کو جموں و کشمیر میں اختتام پذیر ہوگی۔
مزید پڑھیں: