جموں: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج جموں میں کئی پروجیکٹوں کے سائٹ پر جاکر تعمیراتی کام کا معائنہ کیا۔ موصوف نے جمبو چڑیا گھر، تروملا تروپتی مندر اور توی ریور فرنٹ پروجیکٹ کے جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ جنگلات اور ماحولیات محکمے کے پرنسپل سکریٹری ایس ایچ دھیرج گپتا نے لیفٹیننٹ گورنر کو جمبو چڑیا گھر کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ سنٹرل زو اتھارٹی کی اعلیٰ سطحی ٹیم اس ماہ حتمی معائنہ کے لیے دورہ کرے گی اور تمام عمل کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جن تعمیراتی کام کا جائزہ لیا گیا ہے وہ صحح انداز میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں اس تعمیراتی کام سے ٹورازم صنعت بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں سے یہاں باہر کے لوگ آئے گے۔
جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کے سوال کے جواب میں منوج سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ شہری علاقوں میں ہے نہ کہ دیہی علاقوں میں ہے۔ انہوں نے کہ یہاں پراپرٹی ٹیکس بہت کم ہے باقی ریاستوں اور یو ٹیز کے مقابلے میں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کل ایک لاکھ ایک ہزار کمرشل پراپرٹیز ہیں جس میں 42 ہزار کے پراپرٹی پر سالانہ 700 روپئے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا 36 ہزار کمرشل پراپرٹی ایسی ہوگی جن پر ایک برس میں 2 ہزار ٹیکس ادا کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو جموں وکشمیر کے عوام لوگوں کا خیال ہے اور اس کے لے انتظامیہ نے ٹول فری نمبر قائم کیا جہاں پر لوگ اس حوالے سے اپنی رائے دے سکتے ہے۔ منوج سنہا نے ایپ ٹیک معاملے پر کہا کہ جو معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہوگا اس پر رائے زنی کرنا عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ سے جموں وکشمیر انتظامیہ کی طرف سے ممبئی نشین کمپنی ایپ ٹیک کے ذریعے نوکریوں کے امتحانات منعقد کرانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی تازہ عرضی کی شنوائی کرنے کو کہا ہے۔ سنگل بینچ نے پہلے معاہدہ منسوخ کردیا تھا لیکن ڈویژن بینچ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عبوری ہدایات کو برقرار رکھا۔ڈویژن بینچ نے معاملے پر نئے سرے سے غور کرنے کے لئے عرضی کو دوبارہ عدالت میں بھیج دیا ہے۔