مرکز کے زیرانتظام علاقہ جموں و کشیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یونین ٹریٹری میں نئی صنعتی پالیسی کا اعلان کرتےہوئے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر میں بے روزگاری کے خاتمے کے لئے حکومت کی نئی صنعتی پالسی کو عوام کے نام وقف کیا۔
جس کے تحت جموں کشمیر میں 28 ہزار 4 سو کروڑ روپے صنعتی شعبہ جات کے لئے جاری کیا گیا۔
تاہم جموں و کشیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس اعلان کو لیکر ای ٹی وی بھارت نے عام لوگوں سے ردعمل جانے کی کوشش کی جس پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔
انجلینا اسٹفن نامی ایک نوجوان لڑکی نے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے اس طرح پہلے بھی وعدے کر چکے ہیں۔
تاہم اب اس بار ہمیں امیدیں ہیں کہ گورنر منوج سنہا کا وعدہ سچ ثابت ہو تاکہ بے روزگاری کا خاتمہ ہو۔
اس ضمن میں ایک نوجوان سرپنچ ایان ملک کا کہنا تھا کہ اس طرح کے وعدے پہلے ستیہ پال ملک نے بھی کیے تھے اور اس کے بعد دوسرے لیفٹنٹ گورنر جی سی مرموں نے بھی بے روزگاری کو ختم کرنے کی بات کی تاہم زمینی سطح پر ایسا دیکھنے کو نہیں ملا رہا ہے۔
واضح رہے کہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے نئی صنعتی پالیسی کے تحت 28 ہزار 4 سو کروڑ روپئے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے صنعتی شعبے کو ترقی حاصل ہوگی اور زراعت، باغبانی اور سیاحت کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے۔