جموں: جموں کشمیر میں ٹرک اور ڈمپر ڈرائیوروں نے مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کیے گئے ’’ہِٹ اینڈ رن‘‘ قانون کے خلاف ہڑتال کی کال دی ہے۔ احتجاج کر رہے ٹرک ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ ’’یہ قانون غلط ہے اور اسے واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘ منگل کو ٹرک ڈرائیوروں نے جموں شہر میں ٹرکوں کو سڑکوں کے کنارے کھڑا کر دیا اور جموں - نروال روڑ سمیت کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر دیں۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن جموں کشمیر کے صدر رنجیت سنگھ رانا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک کہ حکومت اس قانون کو واپس نہ لے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے دو دنوں میں پورے جموں کشمیر میں تیل کی قلت ہوگی جس سے عام لوگوں کی زندگی پر بھی اثر پڑے گا۔‘‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد ٹرک ڈرائیوروں میں شدید غصہ ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ یہ سراسر غلط ہے ور حکومت کو یہ قانون فوراً سے پیشتر واپس لینا ہوگا۔‘‘
یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے جرائم کے حوالے سے نئے قانون بنائے ہیں، جس کے تحت اگر ٹرک یا ٹپر ڈرائیور کی غلطی سے کسی انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے تو اسے 10 سال تک کی جیل ہوگی۔ اس کے علاوہ 7 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ پہلے اس کیس میں ملزم ڈرائیور کو چند دنوں میں ضمانت مل جاتی تھی اور وہ خود تھانے سے باہر آجاتا تھا۔
مزید پڑھیں: ڈوڈہ میں ٹرک ڈرائیوروں نے کیا احتجاج
جموں شہر میں ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پٹرول پمپس بھی متاثر ہوئے ہیں۔ پٹرول پمپ پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹرک ڈرائیوروں کی یہ ہڑتال تین دن تک چلے گی۔ جس کی وجہ سے پٹرول پمپس تک ایندھن نہیں پہنچ سکے گا۔ یہ خبر پھیلتے ہی لوگ پٹرول پمپس پر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جس کے باعث پٹرول پمپس کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔