ETV Bharat / state

DAP on Land Eviction اراضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی

ڈیمو کریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی لیڈر مسعود چودھری نے اراضی سے متعلق جاری کیے گئے سرکیولر کو ’’عوام کُش‘‘ اور ’’کالا قانون‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر منسوخ کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ Masood Chowdhary on Land Eviction

ارضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی
ارضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی
author img

By

Published : Jan 19, 2023, 1:40 PM IST

ارضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی

جموں: جموں وکشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے تحت سبھی اضلاع کے ترقیاتی کمشنرز (ڈی سیز) کو ہدایت دی گئی کہ ہے سرکاری اراضی، کاہچرائی، روشنی لینڈ پر کیے گئے قبضہ کو کھالی کرکے اسے 31 جنوری 2023 تک اراضی کو بازیاب کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیلی رپورٹ بھی حکام کو پیش کریں۔ تاہم جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں اس حکمنامہ کے خلاف احتجاج جاری ہے وہیں بعض اضلاع میں انہدامی کارروائی شروع کر دی گئی جب کہ سینکڑوں کنال سرکاری اراضی کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔ ڈیمو کریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی لیڈر مسعود چودھری نے حکم نامہ کو عوامی ردعمل کے بعد بھی برقرار رکھنے اور انہدامی کارروائی جاری رکھنے کی شدید مذمت کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر انتظامیہ نے جو وعدے غریب عوام کے ساتھ کیے تھے ان وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے اب ان کے سروں سے چھت بھی چھینی جا رہی ہے، لوگوں کو بے گھر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا روزگار بھی چھینا جا رہا ہے۔‘‘ چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر و ترقی کے وعدے پورا کرنے کے بجائے اب عوام پر جبری قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس حکم نامے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد اس حکم نامے کو کالعدم قرار دے۔ راجوری اور پونچھ اضلاع میں لوگوں کو بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کے حوالہ سے ڈی اے پی لیڈر نے کہا: ’’لوگوں کو بجلی، پانی اور سڑک جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے بجائے حکومت ان کے عارضی چھونپڑے توڑنے اور برسوں سے زیر استعمال اراضی سے بے دخل کرنے کے درپے ہے۔

‘‘ انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے سے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ چودھری نے انتباہ کرتے ہوئے کہا: ’’اگر جلد از جلد اس کالے قانون کو واپس نہ لیا گیا تو عنقریب جموں کشمیر میں احتجاج شروع کیا جائے گا۔‘‘ چوہدی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے باشندے پہلے ہی مرکزی سرکار اور یوٹی انتظامیہ کی عوام کش پالیسیوں سے تنگ آ چکے۔ روشنی ایکٹ کے تحت خریدی گئی اراضی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’حکم نامہ میں سرکاری اراضی بشمول روشنی ایکٹ کے تحت خریدی گئی زمین کو بھی واپس لیا جا رہا ہے، جسے غلام نبی آزاد نے اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ پاس کیا تھا۔‘‘

ارضی سے متعلق حکمنامہ واپس نہ لیا تو احتجاج کیا جائے گا، ڈی اے پی

جموں: جموں وکشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے تحت سبھی اضلاع کے ترقیاتی کمشنرز (ڈی سیز) کو ہدایت دی گئی کہ ہے سرکاری اراضی، کاہچرائی، روشنی لینڈ پر کیے گئے قبضہ کو کھالی کرکے اسے 31 جنوری 2023 تک اراضی کو بازیاب کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیلی رپورٹ بھی حکام کو پیش کریں۔ تاہم جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں اس حکمنامہ کے خلاف احتجاج جاری ہے وہیں بعض اضلاع میں انہدامی کارروائی شروع کر دی گئی جب کہ سینکڑوں کنال سرکاری اراضی کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔ ڈیمو کریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی لیڈر مسعود چودھری نے حکم نامہ کو عوامی ردعمل کے بعد بھی برقرار رکھنے اور انہدامی کارروائی جاری رکھنے کی شدید مذمت کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر انتظامیہ نے جو وعدے غریب عوام کے ساتھ کیے تھے ان وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے اب ان کے سروں سے چھت بھی چھینی جا رہی ہے، لوگوں کو بے گھر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا روزگار بھی چھینا جا رہا ہے۔‘‘ چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر و ترقی کے وعدے پورا کرنے کے بجائے اب عوام پر جبری قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس حکم نامے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد اس حکم نامے کو کالعدم قرار دے۔ راجوری اور پونچھ اضلاع میں لوگوں کو بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کے حوالہ سے ڈی اے پی لیڈر نے کہا: ’’لوگوں کو بجلی، پانی اور سڑک جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے بجائے حکومت ان کے عارضی چھونپڑے توڑنے اور برسوں سے زیر استعمال اراضی سے بے دخل کرنے کے درپے ہے۔

‘‘ انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے سے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ چودھری نے انتباہ کرتے ہوئے کہا: ’’اگر جلد از جلد اس کالے قانون کو واپس نہ لیا گیا تو عنقریب جموں کشمیر میں احتجاج شروع کیا جائے گا۔‘‘ چوہدی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے باشندے پہلے ہی مرکزی سرکار اور یوٹی انتظامیہ کی عوام کش پالیسیوں سے تنگ آ چکے۔ روشنی ایکٹ کے تحت خریدی گئی اراضی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’حکم نامہ میں سرکاری اراضی بشمول روشنی ایکٹ کے تحت خریدی گئی زمین کو بھی واپس لیا جا رہا ہے، جسے غلام نبی آزاد نے اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ پاس کیا تھا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.