لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے جموں وکشمیر کے لوگوں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی اور دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر گری راج سنگھ کا قومی پنچایتی راج دن 2022 ءمنانے کے لیے جموں وکشمیر کو منتخب کرنے پر شکریہ اَدا کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے آئندہ 24 اپریل کو سانبہ ضلع میں وزیر اعظم کے پنچایت پلی کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ دورہ تاریخی اور بے مثال رہے گا جہاں وزیر اعظم ملک بھر کی تمام گرام سبھا کے ساتھ جموں و کشمیر کے عوام سے خطاب کریں گے۔ Manoj Sinha on PM Modi Jammu Tour
اُنہوں نے کہا 'قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر وزیر اعظم جموں و کشمیر کو ترقی کے ایک نئے دور میں لے جائیں گے۔ 38,082 کروڑ روپے کی صنعتی ترقی کی تجاویز کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب ملک اور بیرون ملک کے نامور صنعت کاروں کی موجودگی میں منعقد کی جائے گی۔' مختلف شعبوں میں چار لاکھ سے زیادہ بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 'جموں وکشمیر میں اگلے چار برسوں میں بجلی کی پیداواری صلاحیت کو دوگنا کرنے کے لیے وزیر اعظم 850 میگاواٹ رتلے پاور پروجیکٹ اور 540 میگاواٹ کے کوار ہائیڈرو پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔' PM Modi To Celebrate Panchayati Raj Diwas
اس کے علاوہ پانچ ایکسپریسویز کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور بانہال۔قاضی گنڈ ٹنل کا اِفتتاح کریں گے۔ تقریباً 100 جن اوشدھی کیندر بھی عوام کے لیے وقف کئے جائیں گے اور وزیر اعظم کے صرف ایک کلک پر ملک کی تمام پنچایتوں میں ایوارڈ منی تقسیم کی جائے گی۔ اِس میگا ایونٹ میں تقریباً ایک لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔ پالی پنچایت کے اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم جموں وکشمیر یوٹی بھر کے سرپنچوں، پنچوں اور مدعو لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ وہ دبئی کے کاروباری وفد سے ملاقات کے علاوہ انٹیک فوٹو گیلری اور نوکیا سینٹر، مختلف شعبہ جات کی نمائش کا بھی دورہ کریں گے۔'
وزیر اعظم دیہی شہریوں کو ایس وی اے ایم آئی ٹی وی اے اسکیم کے تحت فوائد بھی دیں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 'پالی ملک کی پہلی پنچایت ہے جو کاربن نیوٹرل بن گئی ہے، مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلتی ہے، اس کے تمام ریکارڈ ڈیجیٹائزڈ ہیں اور مرکزی حکومت کی تمام اسکیمز کے فوائد کی سیچوریشن ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 'یہ ایک ماڈل پنچایت ہوگی جو جموں و کشمیر اور ملک کی دیگر پنچایتوں کو کاربن نیوٹرل بننے کی ترغیب دے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے گرام سوراج مہینہ کے لیے بنائے گئے 100 نکاتی پروگرام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'جموں و کشمیر اگست 2019ء سے بہت زیادہ تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔'
بہتر حکمرانی کی عوام پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر اب سرکردہ ملک کی یوٹی اور ریاستوں میں شامل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 'جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ 'پٹوار گھر کو تمام پنچایتوں میں ادارہ بنایا گیا ہے جس میں پٹواریوں کے دفاتر ہیں، ساتھ ہی پنچایت معاونین کی تقرریوں کے ساتھ خدمات کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم کی وابستگی اور یوٹی کے لیے اوّلین ترجیح کی وجہ سے جموں و کشمیر مختلف شعبوں میں ترقی کر رہا ہے۔'
حال ہی میں جموں و کشمیر کو پی ایم جی ایس وائی کے تحت کارکردگی میں تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 'جموں و کشمیر بھی نیتی آیوگ کی رپورٹوں میں ایک اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یوٹی کے طور پر اکثر نمایاں ہوتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کا نظام قائم کیا گیا ہے اور پی آر آئیز کو ضروری فنڈس، کاموں اور کام کرنے والوں کے ساتھ منتقل کرکے حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ گذشتہ مالی برس میں 50,000 سے زیادہ پروجیکٹوں کی تکمیل 2018-19 میں لگ بھگ 9,200 پروجیکٹوں کے مقابلے میں جموں و کشمیر میں اچھی حکمرانی کے بارے میں بات کی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha on PM Modi Jammu Tour: 'وزیر اعظم جموں دورے کے دوران کئی اہم اعلانات کر سکتے ہیں'
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 'آپ کی زمین آپ کی نگرانی اور دیگر مختلف اسکیمز کے فائدے پورے جموں و کشمیر یوٹی کے لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے صحت شعبے کے بارے میں کہا، 'ہم لوگوں کے تاثرات کی بنیاد پر صحت کی دیکھ ریکھ کا بہترین نظام قائم کرنا چاہتے ہیں۔' اِس موقعہ پر ڈاکٹر ارون کمار مہتا چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری محکمہ اطلاعات روہت کنسل، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کی اِنتظامی سیکرٹری مندیپ کور موجود تھیں۔