جموں:جموں و کشمیر میں جاری بجلی کے بدترین بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ٹریڈ یونین صدر ایجاز کاظمی نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے جبکہ عام لوگ اس غفلت شعاری اور نااہلی سے مختلف نوعیت کے مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔
وہیں خاتون سماجی کارکن نرمتا شرما نے کہا کہ امسال میٹر والے علاقوں خاص کر شہر خاص جموں میں گاہ گاہ ہی بجلی کے درشن ہوتے ہیں جبکہ غیر میٹر شدہ علاقوں کا حال بہت برا ہے۔ بجلی کٹوتی کے لیے کسی بھی شیڈول سے کام نہیں لیا جارہا ہے۔ بجلی کی آنکھ مچولی 24 گھنٹے جاری رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل طور پر ہر سال یہ سنتے آرہے ہیں کہ اگلے برس سے 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی جبکہ حقیقی معنوں میں بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر ہونے کے بجائے بد سے بدتر ہی ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افسوس اس بات ہے کہ گذشتہ 5 سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں ایک میگاواٹ کا اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
- Tral People Peeved Over Power Crisis: ماہ رمضان میں بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام پریشان
- Div Comm on Power Crisis in Kashmir: بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے کوششیں جاری: صوبائی کمشنر
وہیں جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ممبر سہیل کاظمی کا کہنا ہے کہ ان دنوں نوراترا اور ماہ رمضان چل رہا ہے تو انتظامیہ کو چاہیے کو وہ عوام کو اس گرمی میں بجلی کی سپلائی دستیاب رکھے۔ انہوں نے کہا پاور محکمہ پچھلے 5 سالوں سے جموں و کشمیر میں اچھا ریونیو کما رہا ہے۔اسلیے محکمے کو اس گرمی کے ایام مین 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنی چاہیے۔