جموں: جموں و کشمیر خاص کر پونچھ راجوری اضلاع میں عسکریت پسندی کے بڑھتے واقعات کے بیچ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ 9 جنوری کو جموں کا دورہ کریں گے۔ وزیر داخلہ کا یہ دورہ سرحدی ضلع پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے کے چند ہفتے بعد ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ پونچھ میں ہوئے آرمی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چار فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے تھے، جب کہ عسکریت پسندوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
جموں دورے کے دوران، امیت شاہ سرحدی اضلاع - راجوری اور پونچھ کے علاقوں کا دورہ کریں گے اور انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کا جائزہ لیں گے۔ وہ سیکورٹی کے حوالے سے جائزہ میٹنگ بھی کر سکتے ہیں۔ وہیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ جموں و کشمیر کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اعلیٰ لیڈروں سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد وزیر داخلہ نے 2 جنوری کو دارالحکومت دہلی میں ایک میٹنگ کی صدارت کی تھی، جس میں پولیس، فوج اور سمیت دیگر سیکورٹی ایجنسیز کے درمیان بہتر تال میل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں جموں کشمیر پولیس سربراہ آر آر سوین، جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرلز نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: جے پی نڈا اتوار کو جموں و کشمیر کے دورے پر
جموں و کشمیر کے پونچھ راجوری میں 22 دسمبر کو عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس میں فوج کے چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ عسکریت پسندوں نے فوج کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا اور اس حملہ میں دو فوجی شدید زخمی بھی ہوئے تھے۔ تاہم حملے کے بعد فوج نے فوری طور پر علاقے کا محاصرہ کیا تھا اور چھپے عسکریت پسنددوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی تھی۔ فوجی کارروائی کے دوران ابھی تک عسکریت پسندوں کا کوئی سراغ نہیں لگا تاہم فوج نے چند مقامی باشندوں سے پوچھ تاچھ کی اور ان کا زد و کوب بھی کیا اور تشدد کے سبب تین مقامی باشندے بھی ہلاک ہوئے تھے۔ حملہ کے بعد مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی پونچھ راجوری کا دورہ کیا تھا۔