جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے بھٹنڈی علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے پولیسں اہلکار کی متعدد ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے اور علاقے میں بھائی چارگی برقرار رہے جس کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسران نے معزز شہریوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے۔
جموں میں سیاسی کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما رتن لال گپتا نے کہا کہ بی جے پی جموں کے امن و امان اور بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتی ہے، لیکن ہم بی جے پی کے ناپاک ارادو کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے جے شری رام اور اللہ اکبر کے نعرے کو غلط نہیں کہا بلکہ سیاست میں مذہب کے استعمال کو غلط اور خطرناک بتایا ہے، اس لیے بی جے پی کو جموں کشمیر کے اصل مدعے پر سیاست کرنی چاہیے نہ کہ مذہب کی بنیاد پر۔
رتن لال گپتا نے وزیر داخلہ اور وزیراعظم کے عہدے کی عزت کرنے کی بات کی لیکن انھوں نے جس طرح سے الائنس کو گینگ کا نام دیا اس سے انکی عزت میں کمی واقع ضرور ہوگی۔
انہوں نے کہا روشنی ایکٹ کو باضابطہ طور پر اسمبلی میں پاس کیا گیا تھا لیکن دکھ کی بات ہیں کہ اس کے ذریعہ بی جے پی جموں کے ماحول کا خراب کرنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ قانون کی عزت کرنا نیشنل کانفرنس کو آتا ہیں۔
واضح رہے کہ جموں کے بھٹنڈی علاقے میں چند روز قبل بی جے پی کے نوجوان کارکنان نے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کرنے کی کوشش کی جس کا مقامی لوگوں نے اور نیشنل کانفرنس کے لیڈران نے تعاقب کیا، اس کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے اور کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ نے پولیسں کے اہلکاروں کو بھی تعنیات کیا ہوا ہے۔