ETV Bharat / state

Elections In Jammu Kashmir جموں و کشمیر میں انتخابات وقت پر ہوں گے، ترون چگ

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے حال ہی میں پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر ’’سیکورٹی صورتحال‘‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے دبے الفاظ میں مستقبل قریب میں انتخابات کے امکان کو مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخبابات سنہ 2014 میں منعقد ہوئے تھے۔

bjp-tarun-chugh
ترون چگ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 17, 2023, 8:52 PM IST

جموں و کشمیر میں انتخابات وقت پر ہوں گے، ترون چگ

جموں:جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد ہی منعقد ہوں گے اور اس کے لیے الیکشن کمشن نے حلقہ بندی اور ووٹر لسٹ کی تیاری کا عمل مکمل کر لیا ہے۔لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (کرگل) کے انتخابات میں بی جے پی ووٹوں کے ساتھ ساتھ سیٹوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار منگل کے روز بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری ٹرون چُگ نے جموں میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی مشق مکمل ہوگی اور اب الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ مکمل کی ہے جس کے بعد ان ووٹر لسٹوں کو سیاسی جماعتوں کے پاس اعتراضات جمع کرنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمشن کی تیاریاں جاری ہے اور جلد ہی خطہ میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے۔

غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19 جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا جب بی جے پی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی اور اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا اور اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے20 جون 2018 کو اسمبلی کو برخاست کردیا۔

جموں و کشمیر میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات میں تاخیر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے سے قبل سرکار کے پاس تقربیاً سات سو شکایاتیں موصول ہوئی جس میں ووڈ بندی سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری سرکار سے اپیل ہے کہ جو بھی وارڈ بندی غلط طریقے سے کی گئی ہے اس سے ٹھیک کیا جائے، تاکہ صحیح امیدوار انتخابات میں جیت کر آئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں وقت پر چناؤ ہوگا اور جس طرح ڈی ڈی سی، بی ڈی سی اور پنچایت انتخابات میں بی جے نے گُپکار الائنس کو شکست دی ویسی ہی ان انتخابات میں ان پارٹیوں کو شکست ملے گی۔

مزید پڑھیں:

کرگل انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے سوال میں بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری نے کہا کہ بی جے پی کو انتخابات میں ووٹروں کی تعداد میں ماضی کے مقابلے پانچ گنا اضافہ ہوا ہے ہم نے صرف 16 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور لوگوں سے مکمل آشیر واد حاصل کیا۔ بی جے پی نے اس انتخابات میں دو سیٹیں جیتیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


جموں اور کشمیر میں سکیورٹی کی صورت حال پر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ، جو کبھی "عسکریت پسندی کی گھڑ" کے طور پر جانا جاتا تھا، اب سیاحت اور ترقی کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے 'عسکریت پسندی کی راجدھانی' کے نام سے جانے جانی والا جموں و کشمیر کو سیاحت کے مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں ترقی کا دور شروع ہو گیا ہے۔ایک ایسا خطہ جو پچھلے کئی حکومتوں نے دہائیوں تک ترقی سے محروم کر رکھا تھا، اسے بی جے پی نے ترقی کی راہ پر ہموار کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے اور خطے کے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔

ای ڈی کی جانب سے سابق بی جے پی وزیر لال سنگھ کے گھر پر چھاپہ ڈالنے کے جواب میں بی جے پی رہنما نے کہا کہ ا ی ڈی ایک خود مختار ادارہ ہیں اور جب بھی ان کو کسی بھی بدعنوانی معاملے میں جانچ کرنی ہوتی تو وہ ثبوتوں پر کارروائی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ سابق وزیر لال سنگھ کی اہلیہ کی جانب سے چلائے جا رہے ایجوکیشن ٹرسٹ کے خلاف منی لانڈرینگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جموں اور کٹھوعہ سمیت کل آٹھ مقامات پر چھاپے مارے۔

جموں و کشمیر میں انتخابات وقت پر ہوں گے، ترون چگ

جموں:جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد ہی منعقد ہوں گے اور اس کے لیے الیکشن کمشن نے حلقہ بندی اور ووٹر لسٹ کی تیاری کا عمل مکمل کر لیا ہے۔لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (کرگل) کے انتخابات میں بی جے پی ووٹوں کے ساتھ ساتھ سیٹوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار منگل کے روز بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری ٹرون چُگ نے جموں میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی مشق مکمل ہوگی اور اب الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ مکمل کی ہے جس کے بعد ان ووٹر لسٹوں کو سیاسی جماعتوں کے پاس اعتراضات جمع کرنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمشن کی تیاریاں جاری ہے اور جلد ہی خطہ میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے۔

غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19 جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا جب بی جے پی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی اور اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا اور اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے20 جون 2018 کو اسمبلی کو برخاست کردیا۔

جموں و کشمیر میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات میں تاخیر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے سے قبل سرکار کے پاس تقربیاً سات سو شکایاتیں موصول ہوئی جس میں ووڈ بندی سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری سرکار سے اپیل ہے کہ جو بھی وارڈ بندی غلط طریقے سے کی گئی ہے اس سے ٹھیک کیا جائے، تاکہ صحیح امیدوار انتخابات میں جیت کر آئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں وقت پر چناؤ ہوگا اور جس طرح ڈی ڈی سی، بی ڈی سی اور پنچایت انتخابات میں بی جے نے گُپکار الائنس کو شکست دی ویسی ہی ان انتخابات میں ان پارٹیوں کو شکست ملے گی۔

مزید پڑھیں:

کرگل انتخابات میں بی جے پی کو شکست کے سوال میں بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری نے کہا کہ بی جے پی کو انتخابات میں ووٹروں کی تعداد میں ماضی کے مقابلے پانچ گنا اضافہ ہوا ہے ہم نے صرف 16 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور لوگوں سے مکمل آشیر واد حاصل کیا۔ بی جے پی نے اس انتخابات میں دو سیٹیں جیتیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


جموں اور کشمیر میں سکیورٹی کی صورت حال پر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ، جو کبھی "عسکریت پسندی کی گھڑ" کے طور پر جانا جاتا تھا، اب سیاحت اور ترقی کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے 'عسکریت پسندی کی راجدھانی' کے نام سے جانے جانی والا جموں و کشمیر کو سیاحت کے مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں ترقی کا دور شروع ہو گیا ہے۔ایک ایسا خطہ جو پچھلے کئی حکومتوں نے دہائیوں تک ترقی سے محروم کر رکھا تھا، اسے بی جے پی نے ترقی کی راہ پر ہموار کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے اور خطے کے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے۔

ای ڈی کی جانب سے سابق بی جے پی وزیر لال سنگھ کے گھر پر چھاپہ ڈالنے کے جواب میں بی جے پی رہنما نے کہا کہ ا ی ڈی ایک خود مختار ادارہ ہیں اور جب بھی ان کو کسی بھی بدعنوانی معاملے میں جانچ کرنی ہوتی تو وہ ثبوتوں پر کارروائی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ سابق وزیر لال سنگھ کی اہلیہ کی جانب سے چلائے جا رہے ایجوکیشن ٹرسٹ کے خلاف منی لانڈرینگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جموں اور کٹھوعہ سمیت کل آٹھ مقامات پر چھاپے مارے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.