ETV Bharat / state

گپکار ڈکلریشن کے خلاف جموں میں احتجاج

author img

By

Published : Oct 16, 2020, 8:52 AM IST

نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کی میٹنگ منعقد ہوئی۔

Dogra front
Dogra front

مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے رانی پارک علاقے میں آج ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے گپکار ڈکلریشن کے خلاف احتجاج کیا۔ ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا کی قیادت میں فرنٹ کے کارکنان نے مظاہرہ کیا۔

گپکار ڈکلیریشن کے خلاف جموں میں احتجاج

احتجاج کر رہے ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے گپکار ڈکلریشن کے خلاف نعرے بازی کی اور اسے ملک مخالف قرار دیا۔


واضح ہو کہ نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کی میٹنگ سرینگر میں منعقد ہوئی جس میں جموں و کشمیر ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کو چھوڑ کر تمام دستخط کرنے والے سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام کے فوراً بعد سابق وزیر اعلیٰ اور رُکن پارلیمان فاروق عبداللہ نے کہا کہ گپکار اعلامیہ کو اب 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن' کا نام دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن' پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے لوگوں سے چھینے گئے حقوق کی بازیابی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بامعنی مذاکرات شروع کرانے کے لئے کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ الائنس کی بہت جلد ایک اور میٹنگ ہوگی اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے سبھی خطوں کے عوامی نمائندوں تک پہنچنے کی کوششیں کی جائیں گی۔


فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'آج یہاں پر گپکار اعلامیے کے سبھی دستخط کنندگان کی میٹنگ ہوئی۔ ہم سب نے محبوبہ مفتی کو مبارکباد پیش کی ہے جنہیں 14 ماہ کے طویل عرصے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔ ان کی نظر بندی غیر آئینی، غیر قانونی اور بلاجواز تھی۔ جو لوگ ابھی بھی جیلوں میں بند ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فوراً رہا کیا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے گپکار ڈکلریشن کا نام بدل کر پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہماری جنگ ایک قانونی جنگ ہے۔ ہمارا مقصد اور مطالبہ ہے کہ حکومت ہند جموں و کشمیر کی پانچ اگست سے پہلے کی پوزیشن بحال کرے۔ ہماری جدوجہد جموں و کشمیر اور لداخ کے حقوق کی بحالی کے لئے ہے۔ یہ وہ حقوق ہیں جو ہم سے چھینے گئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔

مسئلہ کشمیر حل کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا اعلان

مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے رانی پارک علاقے میں آج ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے گپکار ڈکلریشن کے خلاف احتجاج کیا۔ ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا کی قیادت میں فرنٹ کے کارکنان نے مظاہرہ کیا۔

گپکار ڈکلیریشن کے خلاف جموں میں احتجاج

احتجاج کر رہے ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے گپکار ڈکلریشن کے خلاف نعرے بازی کی اور اسے ملک مخالف قرار دیا۔


واضح ہو کہ نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر گپکار اعلامیہ کے دستخط کنندگان کی میٹنگ سرینگر میں منعقد ہوئی جس میں جموں و کشمیر ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کو چھوڑ کر تمام دستخط کرنے والے سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

میٹنگ کے اختتام کے فوراً بعد سابق وزیر اعلیٰ اور رُکن پارلیمان فاروق عبداللہ نے کہا کہ گپکار اعلامیہ کو اب 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن' کا نام دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن' پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے لوگوں سے چھینے گئے حقوق کی بازیابی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بامعنی مذاکرات شروع کرانے کے لئے کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ الائنس کی بہت جلد ایک اور میٹنگ ہوگی اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے سبھی خطوں کے عوامی نمائندوں تک پہنچنے کی کوششیں کی جائیں گی۔


فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'آج یہاں پر گپکار اعلامیے کے سبھی دستخط کنندگان کی میٹنگ ہوئی۔ ہم سب نے محبوبہ مفتی کو مبارکباد پیش کی ہے جنہیں 14 ماہ کے طویل عرصے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔ ان کی نظر بندی غیر آئینی، غیر قانونی اور بلاجواز تھی۔ جو لوگ ابھی بھی جیلوں میں بند ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فوراً رہا کیا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے گپکار ڈکلریشن کا نام بدل کر پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہماری جنگ ایک قانونی جنگ ہے۔ ہمارا مقصد اور مطالبہ ہے کہ حکومت ہند جموں و کشمیر کی پانچ اگست سے پہلے کی پوزیشن بحال کرے۔ ہماری جدوجہد جموں و کشمیر اور لداخ کے حقوق کی بحالی کے لئے ہے۔ یہ وہ حقوق ہیں جو ہم سے چھینے گئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔

مسئلہ کشمیر حل کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا اعلان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.