ETV Bharat / state

سب کےخوابوں کو پورا کرنے کا جنون

author img

By

Published : Sep 14, 2020, 2:09 PM IST

Updated : Sep 15, 2020, 1:47 PM IST

زندگی میں خواب دیکھنا اور بعد میں ان خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ہر کوئی جدوجہد کرتا ہے زندگی کا کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں جس میں کامیابی پانے کے لئے محنت نہیں لگتی اور ہر شخص اپنی زندگی میں کسی ہدف کے حصول کے لئے کافی محنت کرتا ہے لیکن اپنے ساتھ دوسروں کے خوابوں کی فکر کرنا ایک درد مند انسان ہونے کی واضح دلیل ہے.

سب کےخوابوں کو پورا کرنے کا جنون
سب کےخوابوں کو پورا کرنے کا جنون

وادی کشمیر کے ایک دور دراز علاقے چرار شریف بڈگام سے تعلق رکھنے والے نوجوان عرفان رشید ہے، جنہوں نے سول سروس امتحان کی تیاری کے دوران ممبئی اور دہلی جیسے بڑے شہروں میں جا کر سول سروس کے لئے تیاری کرنے والے طلباء اور اس کے علاوہ سول سروس امتحان میں پہلے ہی کامیابی حاصل کرنے والے لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے اس امتحان کی تیاری کے لئے درکار مواد حاصل کیا۔

سب کےخوابوں کو پورا کرنے کا جنون

عرفان رشید نے اس دوران کافی محنت و مشقت کے بعد ہی یہ میٹیریل حاصل کیا جس کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ یہ سارا میٹیریل جموں و کشمیر کے ان سبھی طلباء کو فراہم کریں گے جو سول سروسز امتحان کے لئے میٹیریل یا تو خرید نہیں پاتے یا جن کے پاس کوچنگ کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔

عرفان کا کہنا ہے کہ وہ اس قیمتی میٹیریل کو دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلق رکھنے والے ایسے غریب طالب علموں کے درمیان مفت تقسیم کریں گے جو سول سروس امتحان پاس کر نے کے خواب تو دیکھتے ہیں لیکن اس کی تیاری کرنے کے لئے کتابیں نہیں خرید پاتے یا کوچنگ کرنے لئے ان کے پاس آمدنی نہیں ہوتی ہے۔

عرفان رشید اس وقت مرکزی حکومت کی منسٹری آف پاور میں بحیثیت پبلک ریلیشن آفیسر کے طور کام کررہے ہیں تاہم وہ اس کے علاوہ سول سروس امتحان کی تیاری بھی کررہے ہیں۔

عرفان ایک سابقہ صحافی ہیں انہوں نے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر سے صحافت کی تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد ہندوستان ٹائمز، ڈکن کرونکل ، مائکروسافٹ نیوز، گوگل نیوز اور رائزنگ کشمیر جیسے بڑے صحافتی اداروں میں کام کیا ہے۔

اس عرفان کو ایک اور کامیابی حاصل ہوئی اور وہ پبلک ریلیشن آفیسر کے لئے منسٹری آف پاور میں پی آر او کے لئے منتخب ہوئے تاہم ان کا خواب ہے کہ وہ وہ سول سروسز امتحان میں کامیابی حاصل کریں اور وہ اس کے لئے مسلسل تیاری کررہے ہیں۔

عرفان رشید کا ماننا ہے کہ انہوں نے سول سروسز امتحان کے لئے درکار اس میٹیریل کے حصول کے لئے ممبئی اور نئی دہلی جاکر کافی محنت کی اور اسے جمع کیا۔

ان کا ماننا ہے کہ جو طالب علم اس امتحان کی تیاری کررہے ہوں اور ان کے پاس اپنے شہر سے باہر کوچنگ جانے کے لئے پیسے نہ ہو یا وہ اس طرح کا میٹیریل خرید نہیں سکتے ہوں وہ اس میٹیریل کو ان کے پاس مفت حاصل کرسکتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ یہ میٹیریل کافی اہم ہے اور وہ اس سے بہت حد تک سول سروسز کے لئے تیاری کرسکتے ہیں۔ عرفان رشید کی یہ کوشش کتنی بارآور ثابت ہوگی وہ آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم اس دور جدید میں جہاں انسان بمقابلہ انسان ایک دوسرے سے آگے دوڑنے اور آگے بڑھنے کی ریس (رفتار) میں لگا ہے عرفان "سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہیں" کے مترادف اپنے ساتھ دوسروں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے بھی کافی فکرمند ہیں اور اس طرح سے ایک درد مند انسان ہونے کا عملی ثبوت پیش کررہے ہیں ۔

وادی کشمیر کے ایک دور دراز علاقے چرار شریف بڈگام سے تعلق رکھنے والے نوجوان عرفان رشید ہے، جنہوں نے سول سروس امتحان کی تیاری کے دوران ممبئی اور دہلی جیسے بڑے شہروں میں جا کر سول سروس کے لئے تیاری کرنے والے طلباء اور اس کے علاوہ سول سروس امتحان میں پہلے ہی کامیابی حاصل کرنے والے لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے اس امتحان کی تیاری کے لئے درکار مواد حاصل کیا۔

سب کےخوابوں کو پورا کرنے کا جنون

عرفان رشید نے اس دوران کافی محنت و مشقت کے بعد ہی یہ میٹیریل حاصل کیا جس کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ یہ سارا میٹیریل جموں و کشمیر کے ان سبھی طلباء کو فراہم کریں گے جو سول سروسز امتحان کے لئے میٹیریل یا تو خرید نہیں پاتے یا جن کے پاس کوچنگ کرنے کے لئے پیسے نہیں ہیں۔

عرفان کا کہنا ہے کہ وہ اس قیمتی میٹیریل کو دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلق رکھنے والے ایسے غریب طالب علموں کے درمیان مفت تقسیم کریں گے جو سول سروس امتحان پاس کر نے کے خواب تو دیکھتے ہیں لیکن اس کی تیاری کرنے کے لئے کتابیں نہیں خرید پاتے یا کوچنگ کرنے لئے ان کے پاس آمدنی نہیں ہوتی ہے۔

عرفان رشید اس وقت مرکزی حکومت کی منسٹری آف پاور میں بحیثیت پبلک ریلیشن آفیسر کے طور کام کررہے ہیں تاہم وہ اس کے علاوہ سول سروس امتحان کی تیاری بھی کررہے ہیں۔

عرفان ایک سابقہ صحافی ہیں انہوں نے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر سے صحافت کی تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد ہندوستان ٹائمز، ڈکن کرونکل ، مائکروسافٹ نیوز، گوگل نیوز اور رائزنگ کشمیر جیسے بڑے صحافتی اداروں میں کام کیا ہے۔

اس عرفان کو ایک اور کامیابی حاصل ہوئی اور وہ پبلک ریلیشن آفیسر کے لئے منسٹری آف پاور میں پی آر او کے لئے منتخب ہوئے تاہم ان کا خواب ہے کہ وہ وہ سول سروسز امتحان میں کامیابی حاصل کریں اور وہ اس کے لئے مسلسل تیاری کررہے ہیں۔

عرفان رشید کا ماننا ہے کہ انہوں نے سول سروسز امتحان کے لئے درکار اس میٹیریل کے حصول کے لئے ممبئی اور نئی دہلی جاکر کافی محنت کی اور اسے جمع کیا۔

ان کا ماننا ہے کہ جو طالب علم اس امتحان کی تیاری کررہے ہوں اور ان کے پاس اپنے شہر سے باہر کوچنگ جانے کے لئے پیسے نہ ہو یا وہ اس طرح کا میٹیریل خرید نہیں سکتے ہوں وہ اس میٹیریل کو ان کے پاس مفت حاصل کرسکتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ یہ میٹیریل کافی اہم ہے اور وہ اس سے بہت حد تک سول سروسز کے لئے تیاری کرسکتے ہیں۔ عرفان رشید کی یہ کوشش کتنی بارآور ثابت ہوگی وہ آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم اس دور جدید میں جہاں انسان بمقابلہ انسان ایک دوسرے سے آگے دوڑنے اور آگے بڑھنے کی ریس (رفتار) میں لگا ہے عرفان "سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہیں" کے مترادف اپنے ساتھ دوسروں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے بھی کافی فکرمند ہیں اور اس طرح سے ایک درد مند انسان ہونے کا عملی ثبوت پیش کررہے ہیں ۔

Last Updated : Sep 15, 2020, 1:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.