وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے گنڈ، علاقے میں کئی سرکاری اسکولوں کے لیے اراضی دینے والے افراد نے اسکولوں کو مقفل کر دیا، جس کے سبب گورنمنٹ اسکولز میں زیر تعلیم طلبہ کو شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے درس و تدریس انجام دینی پڑی۔ اراضی مالکان کے مطابق احتجاج کرنے کے باوجود برسوں سے انہیں معاوضہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ Land Donors Sealed Several Govt Schools in Ganderbal
گاندربل میں تحصیل گنڈ کے ہری گنیوان زون میں قریب ایک درجن سے زائد سرکاری اسکولوں کو مقفل کیے جانے کے بعد تحصیلدار گنڈ اور مقامی ایس ایچ او کی مداخلت اور اراضی مالکان سے ان کے مطالبات کو حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی کے بعد اراضی مالکان نے تالے اسکولوں کے تالے کھول دئے جس کے بعد اسکولوں میں معمول کے مطابق درس و تدریس دوبارہ شروع ہوا۔
میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اراضی مالکان نے کہا کہ انہوں نے برسوں قبل اسکول کی تعمیر کے لیے اپنی اراضی دی۔ انکے مطابق اُس وقت انتظامیہ نے انہیں اراضی کے عوض سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک وفا نہ ہو سکا۔ Land Donors Sealed Schools in Ganderbal انہوں نے کہا کہ کئی بار محکمہ تعلیم اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ رجوع کرنے کے باوجود انہیں زمین کا معاوضہ فراہم کیا گیا نہ گورنمنٹ ملازمت ہی فراہم کی گئی۔
- مزید پڑھیں: Lack of Teaching Staff in Govt School: گورنمنٹ اسکول میں 110 طلبہ کے لیے 3 اساتذہ تعینات
انہوں نے کہا کہ تحصیل انتظامیہ کی گزارش پر انہوں نے دس دنوں کے لیے اسکولوں کو کھول دیا ہے۔ Land Donors Demand Compensation/Govt jobsمالکان کے مطابق اگر دس دندوں کے اندر اندر انکے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ اسکولوں کو دوبارہ مقفل کر دیں گے۔