ڈی ڈی سی نے نونر، چیپر گنڈ اور دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور افسران سے جانکاری حاصل کی۔ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ڈی ڈی سی نے انہیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو مناسب امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہو سکیں۔
انہوں نے پی ایچ ای اور پی ڈی ڈی کے محکموں پر زور دیا کہ وہ تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے جیسے پائپ لائن اور برقی کھمبوں کی فوری بحالی کو یقینی بنائیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں بجلی اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
نزہت نے اس طرح کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک جامع ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان بنانے پر زور دیا۔
ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ چیئرپرسن گاندربل نے ریونیو حکام کو ہدایت کی کہ وہ نقصانات کا تخمینہ لگانا شروع کریں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جائے۔
غور طلب ہے کہ اس علاقے میں بادل پھٹنے سے کئی مکانات، عارضی شیڈوں کے علاوہ زرعی زمین اور باغات اور دیگر جائیداد کو سیلابی پانی کی وجہ سے زبردست نقصان پہنچ گیا ہے۔
مزید پڑھیں:ترال: بادل پھٹنے سے لام نالے میں سیلابی صورتِ حال
نزہت نے اس بات پر زور دیا کہ متاثرہ زرعی اور باغبانی سے وابستہ کسانوں کو معاوضہ دیا جائے۔ اس نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ سیلاب سے پیدا شدہ تمام مسائل ایل جی انتظامیہ کے ساتھ اٹھائے گی۔ نزہت کے ساتھ ڈی ڈی سی گاندربل اے اور سابق ایم ایل اے گاندربل شیخ اشفاق بھی موجود تھے۔