ڈوڈہ: پہاڑی ضلع ڈوڈہ کی میونسپل کمیٹی، ٹھاٹھری، کے صدر منصور احمد بٹ نے یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں نافذ کیے گئے پراپرٹی ٹیکس کے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 80فیصد آبادی ٹیکس سے مثتثنیٰ ہے۔ صدر ایم سی ٹھاٹھری، ڈوڈہ نے کونسلرز کے ساتھ منعقد کی گئی ایک میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا۔ ایم سی ٹھاٹھری کے صدر نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کے حکومتی فیصلہ پر سبھی کونسلرز نے دستخط کیے اور دعویٰ کیا کہ سبھی کونسلرز نے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے پراپرٹی ٹیکس کے حوالہ سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل حدود میں آباد تقریب 80فیصد آبادی ٹیکس پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار مربع فٹ سے کم رقبہ پر تعمیر کسی بھی رہائشی مکان پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا جبکہ ہزار سے پندرہ سو مربع فٹ والی عمارت پر ایک سو روپے سے بھی کم ٹیکس عائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقام کو شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے اور تعمیر و ترقی کو ممکن بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ ایم یسی ٹھاٹھری نے پراپرٹی ٹیکس کی قرارداد کو پاس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عوام دوست پراپرٹی ٹیکس کا فیصلہ، ایم سی ٹھاٹھری کو شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے با اختیار بنائے گا۔‘‘
مزید پڑھیں: Jammu Commissioner on Tax جموں میں پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ عوام کے مفاد میں ہے
قابل ذکر ہے کہ ڈی سی ڈوڈہ وشیش پال مہاجن نے ایس ڈی ایمز اور ای اوز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ یو ٹی میں پراپرٹی ٹیکس لاگو کرنے کے حکومتی فیصلہ کو عوام تک پہنچائیں اور اس حوالہ سے عوام میں پھیلائی جا رہی افواہوں کی تردید اور عوامی خدشات کو بھی دور کریں۔ پراپرٹی ٹیکس کے حوالہ سے ڈی سی ڈوڈہ نے بھی چند روز قبل میڈیا بیان کے ذریعے عوام سے انتظامیہ کا تعاون دینے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha On Propery Tax جموں و کشمیر کی 40 فیصد آبادی پراپرٹی ٹیکس کے دائرے سے باہر، منوج سنہا