نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت نے پٹرولیم خام تیل، اے ٹی ایف اور ڈیزل پر اچانک ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے ڈیزل کی برآمد پر ونڈ فال ٹیکس کو کم کر کے 4 روپے فی لیٹر کر دیا ہے جو پہلے 5 روپے فی لیٹر تھا۔ ان نئے نرخوں کا اطلاق آج سے ہوگا۔ اس سے پہلے بھی 15 ستمبر کو حکومت نے قیمت 6700 روپے فی ٹن سے بڑھا کر 10100 روپے فی لیٹر کر دی تھی۔ ساتھ ہی اویئشن کے ایندھن اے ٹی ایف پر ڈیوٹی بھی 2.5 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 1 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔ اس بار حکومت نے پٹرولیم کروڈ پر ٹیکس 12,200 روپے فی ٹن سے کم کر کے 9,050 روپے فی ٹن کر دیا ہے۔ ساتھ ہی اے ٹی ایف پر ٹیکس 3.50 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 1 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 4 روپے فی لیٹر کر دیا گیا ہے۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا:
اسی وقت، گزشتہ ماہ، وزارت خزانہ نے ملک میں پیدا ہونے والے خام تیل پر غیر متوقع ٹیکس بڑھا کر 12,100 روپے فی ٹن کر دیا تھا۔ دریں اثناء، امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے سے قبل، منگل 17 اکتوبر کو بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں آسمان چھونے لگی۔
یہ بھی پڑھیں:مرکزی حکومت مہنگائی کے لیے ذمہ دار
ونڈ فال ٹیکس کیا ہے؟
ملک میں پہلی بار ونڈ فال ٹیکس جولائی 2022 میں نافذ کیا گیا تھا۔ اس کے ذریعے حکومت نے تیل کمپنیوں کے منافع پر پروفٹ کمانے کا فیصلہ کیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت تیل کمپنیوں کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کرتی ہے۔ ملکی کمپنیاں بھارت میں تیل فروخت نہیں کرتیں بلکہ منافع کمانے کے لیے بیرون ملک فروخت کرتی ہیں۔ اس صورتحال میں حکومت اسے کنٹرول کرنے کے لیے یہ ونڈ فال ٹیکس لگاتی ہے۔ حکومت 15 دن کے وقفے سے ونڈ فال ٹیکس کا جائزہ لیتی ہے۔