شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات سے متعلق یو اے پی اے کے کیسز میں جب متعدد طلباء اور کارکنان کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت جاری ہے اسی دوران دہلی پولیس نے اب اس معاملے میں ایک اور ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے۔Police Files Supplementary Charge Sheet in Larger Conspiracy Case of Northeast Delhi Violence
تازہ ضمنی چارج شیٹ کرکرڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی عدالت میں داخل کی گئی ہے اس میں فسادات سے قبل ملزمین کی مبینہ ملاقاتوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امیت پرساد نے عدالت کے سامنے پیش کیا کہ فسادات کے دوران پولیس اہلکاروں پر تیزاب پھینکے جانے کی فورنزک رپورٹس بھی آ چکی ہیں جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم آصف اقبال تنہا کی آواز کے نمونے کے نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ تنہا کے ساتھ اس معاملے میں جے این یو کی طالبات دیونگنا کلیتا اور نتاشا نروال، صفورا زرگا اور کچھ دیگر ملزمان کو دہلی ہائی کورٹ نے پہلے ہی ضمانت دے دی ہے۔
فوری معاملہ وہ ہے جس کی تحقیقات دہلی پولیس کی خصوصی سیل کر رہی ہے، جس کا دعویٰ ہے کہ وہ دارالحکومت میں فسادات کے پیچھے "بنیادی سازش" کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اسپیشل سیل نے اس کیس میں 17,000 صفحات پر مشتمل
پہلی چارج شیٹ نومبر 2020 میں داخل کی تھی- قابل ذکر بات یہ ہے کہ عدالت نے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں پوری چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔
حالانکہ رپورٹس نے پولیس کی طرف سے پیش کی گئی دلیل میں کچھ سنگین خامیوں پر روشنی ڈالی ہے، لیکن مقدمے کی سماعت میں یہ جانچنا باقی ہے۔
مزید پڑھیں:Two Years of Delhi Riots: دہلی فساد کی دوسری برسی، متاثرین معاوضہ سے اب بھی محروم
چارج شیٹ کے پہلے چند ہزار صفحات کے مطالعہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ 1,000 سے زائد صفحات صرف فسادات کے سلسلے میں درج تمام 750 ایف آئی آر کے مواد کو دوبارہ پیش کرنے کے لئے وقف کیے گئے ہیں