دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد کے مرکزی گنبد کا کلس گذشتہ دنوں طوفانی بارش کے سبب ٹوٹ کر گر گیا تھا جس کے بعد سے ہی مسجد میں مرمت کے لیے شاہی امام سید احمد بخاری کوشاں تھے لیکن وزیر اعظم مودی اور آثار قدیمہ کو خط لکھنے کے باوجود اس کی مرمت سے متعلق کوئی جواب اب تک نہیں آیا۔ آخر میں سید احمد بخاری نے اپنے رسوخ کا استعمال کرکے اس شاہی جامع مسجد کے مرکزی گنبد کے کلس کی مرمت کرائی ہے۔ Dome of Delhi Jama Masjid suffers Damage
شاہی امام سید احمد بخاری کے مطابق کلس کی مرمت میں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے ذاتی طور پر اہم کردار ادا کیا جبکہ اس پر آیا تمام خرچ لوگوں کے تعاون سے کیا گیا ہے اس پورے کام میں سرکاری ایک روپے بھی خرچ نہیں ہوا۔ شاہی امام سید احمد بخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'یہ کلس کئی ٹن وزنی تھا جس کا کچھ حصے طوفانی بارش کے سبب نیچے گر گئے جبکہ باقی حصہ وہیں گنبد پر ہی اٹک کر رہ گئے تھے جو ہمارے لیے پریشانی کا سبب تھا۔ Part of the Jama Masjid Damaged
جامع مسجد کے مرکزی گنبد کے کلس کی مرمت کا کام آگرا کی ایک کنزرویٹو ٹیم نے انجام دیا ہے جس میں بیشتر وہ کاریگر ہیں جو پہلے آثار قدیمہ کے تحت اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اسی ٹیم نے پہلے جامع مسجد کے مرکزی دروازے کی مرمت کا کام بھی انجام دیا تھا۔ مرکزی گنبد کی مرمت کا کام تقریباً ایک ماہ سے بھی کم وقت میں مکمل کرلیا گیا ہے اس کے کلس کا وزن 950 کلوگرام بتایا جا رہا ہے جس کے 9 حصے ہیں اور اس کے تمام حصہ ایک راڈ کے ذریعے مرکزی گنبد پر لگائے گئے ہیں جس کی لمبائی 12 سے 15 فٹ ہے اس کلس میں مختلف دھاتوں کا استعمال کیا گیا ہے جن میں تانبہ، سونا، چاندی، پیتل وغیرہ دھاتیں شامل ہیں۔ اس کی مرمت میں تقریبا 15 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔