بڈگام: حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہفتہ کو جموں و کشمیر بھر میں یوم عاشور عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔امام حسین اور ان کے 72 ساتھیوں کی کربلا میں حق کی سربلندی کے لیے دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں ہر سال یہ دن 10 محرم کو منایا جاتا ہے۔
یوم عاشورہ کے سلسلے میں بڈگام کے جامعہ باب العلم سے ایک بڑا جلوس نکالا گیا۔مرثیہ اور نوحہ پڑھتے ہوئے ،امام حسینؓ کے ہزاروں عزاداروں نے جلوس میں شرکت کی اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
دس محرم الحرام سنہ 61 ہجری کو نواسہٌ رسول حضرت امام حسینؓ کو کربلا کے میدان میں ان کے اصحاب و انصار کے ساتھ تین دن کا بھوکا اور پیاسا رکھ کے شہید کر دیا گیا تھا۔ حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے میدان کربلا میں اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق و باطل کا معیار طے کر دیا۔
کئی رضاکار گروپوں نے جلوس کے راستے میں کیمپ لگا رکھے تھے جہاں سوگواروں کو گرم اور ٹھنڈے مشروبات پیش کیے جا رہے تھے۔سنی مسلمانوں نے بھی اس موقع پر مقامی مساجد میں اجتماعات کا اہتمام کیا جس میں علماء نے امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی تعلیمات پر روشنی ڈالی اور کربلا کے واقعات کو بھی بیان کیا۔
مزید پڑھیں:
- سرینگر میں محرم کا عظیم الشان جلوس برآمد، ایل جی منوج سنہا نے شرکت کی
- کشمیر میں محرم کے دوران مرثیوں کا رواج
واضح رہے کہ اسلامی تاریخ میں واقعۂ کربلا ایک ایسا دل سوز سانحہ ہے کہ رہتی دنیا تک اس کا درد ہر ایک مسلمان کے دل میں زندہ رہے گا۔ کربلا ایک ایسا واقعہ ہے جس سے عالم کی تمام چیزیں متاثر ہوئیں۔ یہ وہ غم انگیز اور الم آفرین واقعہ ہے جس نے جاندار اور بے جان کو خون کے آنسو رلادیا۔