بڈگام: مرکز کے زیرِ انتظام یو ٹی جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ناکہ چیکنگ کے دوران 02 منشیات فروشوں کو گرفتار کر لیا ہے اور ساتھ ہی ان کی تحویل سے ممنوعہ مادہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ بڈگام پولیس کے مطابق ضلع کے ہٹ ہارن میں ناکہ چیکنگ کے دوران پولیس پوسٹ سوئیبگ کی ایک خصوصی پولیس پارٹی نے ایک اسکوٹی کو روکا جس کا رجسٹریشن نمبر PB10G-1225 تھا جو کہ ہاکرمولہ سے سوئیبگ کی طرف جارہی تھی۔ روکنے کے بعد ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران اسکوٹی سوار نے اپنا نام ہرجیت سنگھ ولد سورن سنگھ ساکن مایا پور لدھیانہ بتایا اور اس وقت وہ بمنہ سرینگر میں رہائش پذیر ہے۔ ہرجیت اسکوٹی پے پولی تھین بیگ لے کر جا رہا تھا جن کی پولیس نے موقع پر ہی تلاشی لی اور دوران تلاشی ان تھیلوں سے تقریباً 6 کلو گرام پوست کا بھوسا (فکی) برآمد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:
DC Budgam ڈی سی بڈگام نے چاڈورہ کے مختلف علاقوں میں جل جیون مشن کی پیش رفت کا جائزہ لیا
اسی طرح کی مزید ایک کارروائی میں پولیس اسٹیشن بڈگام کی ایک پولیس پارٹی نے گرِاند کراسنگ پے ناکے کی چیکنگ کے دوران ایک شخص جو اپنے کندھے پر نائلون کا تھیلا لے کر جارہا تھا کو پولیس نے روکنے کا اشارہ کیا جو کہ پولیس پارٹی کو دیکھ کر موقع سے فرار ہوگیا اور اینٹوں کے بھٹہ 71P میں ایک جھگی میں گھس گیا تاہم پولیس پارٹی نے اس کا تعاقب کرتے ہوئے اسے پکڑ لیا۔ جھگی میں اس سے ناکے کی جگہ سے بھاگنے کی وجہ دریافت کی گئی تو پوچھ گچھ کے دوران اس نے اپنا نام دیویندر پال سنگھ ولد گردیال سنگھ ساکن کلان لدھیانہ پنجاب جو کہ اس وقت اینٹ بھٹے پر رہ رہا ہے اور جس نائیلون بیگ کو یہ کندے پر لے جا رہا تھا اس کی تلاشی لی گئی تو اس میں پوست جیسا مادہ برآمد ہوا اور اس سے تقریباً 10-کلو اور 300-گرام پوست کا بھوسہ برآمد ہوا۔
مزید جب اس جھگی کی تلاشی لی گئی تو یہاں پر اس کے پاس سے شراب جیسا مادہ برآمد ہوا جو اس نے پلاسٹک کے آٹھ کنٹینرز اور ایک ڈرم میں رکھا ہوا تھا جسے اس نے اینٹوں کے نیچے چھپا رکھا تھا۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ساتھ ہی جرم کے لیے استعمال ہونے والی اسکوٹی بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ اس ضمن میں ایک کیس ایف آئی آر نمبر 281/2023 اور 283/2023 جو کہ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن بڈگام میں درج کیا گیا ہے اور تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ جموں وکشمیر پولیس منشیات کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس ضمن میں وہ نہ صرف اس بری عادت میں شامل مجرموں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیتے ہیں بلکہ وہ نوجوان نسل میں اس سلسلے میں بیداری پھیلانے کے لیے مختلف بیداری ریلیاں، سمینار، کونسلنگ اور جنگلی بھنگ کو بھی تلف کرتے ہیں تاکہ ہمارے نوجوان اس بدعت سے دور رہیں۔