بڈگام: جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں غیر قانونی طور پر مٹی کی کھدائی کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ اس کھدائی سے جہاں اراضی کی ہیت تبدیل ہوتی ہے، وہیں دوسری جانب مٹی کی منتقلی کے دوران آس پاس کے علاقوں میں ماحول پر کافی اثر پڑتا ہے۔Illegal Soil Excavation in Budgam
ضلع بڈگام میں غیر قانونی طور پر مٹی نکالنے کا کام کافی بڑھ گیا ہے۔ یہ کام ضلع کے مختلف علاقوں میں رات کے اندھیرے میں انجام دیا جاتا ہے۔ مٹی سے بھرے ڈمپر نہ صرف یہاں کی فضا کو آلودہ کرتے ہیں بلکہ اس کی وجہ سے مقامی لوگ سانس کی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ Air Pollution due to soil Excavation
اگرچہ ضلع انتظامیہ اس غیر قانونی کام کے خلاف مہم بھی چلا رہا ہے تاہم زمینی سطح پر اس میں ملوث افراد کے حوصلہ پست نہیں ہورہے ہیں۔ لوگوں کے مطابق انتظامیہ کی لاپرواہی سے اس کام میں ملوث افراد کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان افراد کے خلاف سخت کارروائی نہ ہونے کے سبب یہ لوگ اس کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ جس گاؤں سے غیر قانونی طور پر مٹی نکالی جا رہی ہے وہ ضلع ترقیاتی کمشنر آفس سے محض چند میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ایسے میں اب حکام اور سول سوسائٹی سے وابستہ باشعور لوگوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آگے آ کر اس غیر قانونی کام پر روک لگانے میں اپنا مثبت رول ادا کریں تاکہ نئی نسل کو تباہی و بربادی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: