بتادیں کہ چاڈورہ کے ہانجی گنڈ علاقے سے تعلق رکھنے والے طارق احمد بٹ ولد عبد الحمید بٹ نے اپنے ایک آڈیو بیان کے ذریعے عسککریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
طارق احمد بٹ کی اہلیہ نے اپنے گھر پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ میرا شوہر جمعے سے غائب ہے اور اتوار کو معلوم ہوا کہ اس نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا: 'میرا شوہر جمعہ سے غائب ہے۔ اتوار کو لوگوں نے مجھے موبائل پر ایک آڈیو کلپ دکھائی جس میں وہ کہتا ہے کہ میں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے لیکن مجھے اس پر یقین نہیں آیا'۔
موصوفہ نے سسکیوں کے بیچ طارق احمد کو گھر لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: 'میں حاملہ ہوں، میرا چار سال کا بیٹا ہے، میں اس کے بغیر کیا کروں گی، میرا بیٹا بھی اس کو رات بھر ڈھونڈتا ہے اور مجھ سے کہتا رہتا ہے کہ بابا کہاں ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: اہلخانہ نے لاپتہ نوجوان سے گھر واپس آنے کی التجا کی
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے اس کو قرضے پر بند رکھا ہے تو میں زمین بیچ کر ان کا قرضہ ادا کروں گی لیکن وہ میرے شوہر کو رہا کردیں۔
موصوفہ نے طارق احمد سے بھی انہیں فون کرنے کی اپیل کی تاکہ وہ اس کے ساتھ بات کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ سے میں بھوکی ہوں اور دوائی بھی نہیں لیتی ہوں۔
طارق احمد کی والدہ نے بتایا کہ جس کسی کے پاس بھی میرا بیٹا ہے میں ان سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس کو چھوڑ دیں میں زمین بیچ کر اس کا قرضہ ادا کروں گی۔
طارق احمد کے چار سالہ بیٹے کو بھی نامہ نگاروں کے سامنے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: 'بابا گھر آؤ اور مجھے موبائل دو'۔
موصوف کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 20 ستمبر کو پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں ایک رپورٹ بھی درج کی ہے۔