بڈگام (جموں و کشمیر) : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کی ایک مقامی عدالت نے منگل کو دھوکہ دہی کے ایک معاملے میں ایک شخص کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے ایک سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے مجرم کو 3 لاکھ روپے شکایت کنندہ کو بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سزا پانے والے شخص، محمد شفیع بھٹ ساکنہ نادر گنڈ، پیر باغ، سرینگر، کو پولیس نے گزشتہ برس اس وقت گرفتار کیا تھا جب کئی لوگوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے انہیں نوکری اور دیگر مراعات فراہم کرنے کا جھانسہ دیکر ان کی محنت کی کمائی دھوکہ دہی سے ہڑپ لی۔ محمد شفیع بھٹ اس وقت جموں کے کوٹ بلوال جیل میں ہے۔
اس ضمن میں موصولہ تفصیلات کے مطابق بڈگام کی ایک عدالت نے بھٹ کو صرف سیکشن 138 نیگوشی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ کے تحت مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ’’محمد شفیع بھٹ کو ایک سال کی مدت کے لیے قید کی سزا سنائی جائے گی اور اسے چیک کی رقم کے ساتھ ساتھ چیک کی نصف رقم کے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے کیونکہ یہ کیس سال 2021 کا ہے، لہذا، چیک کی رقم کو دوگنا کرنے کے بجائے کم سزا دینے میں صوابدید کا استعمال کیا جاتا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: عآپ رہنما کو انوکھی سزا، رکن اسمبلی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا
مجرم کو شکایت کنندہ کو بطور معاوضہ روپے 3 لاکھ روپے کی رقم بھی ادا کرنی ہوگی۔ عدالت نے مزید کہا کہ ’’عائد کیا گیا جرمانہ ایک لیوی وارنٹ کے اجراء کے ذریعے وصول کیا جائے گا جس پر عمل درآمد ضلع کلکٹر سرینگر کے ذریعے کیا جائے گا اور اسے کل 7350000 لاکھ روپے کی رقم وصول کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ‘‘