جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ایک ریلوے پولیس اہلکار اور ایک غیر مقامی شخص ہلاک ہوگیا ہے۔ اس حملے میں جس غیر مقامی شخص کی موت ہوئی ہے، اس کی پہچان بہار کے کٹہیار کے رہائشی شنکر چودھری کے طور پر ہوئی ہے۔ شنکر جموں و کشمیر میں مزدوری کا کام کرتا تھا۔ موت کی خبر سن کر شنکر کے بوڑھے والدین پر غم کا پہاڑ ٹوٹ گیا ہے۔
کٹیہار کے پرانپور بلاک کے شاہ نگر پنچایت کے پرتینگر گاؤں کے 28 سالہ شنکر چودھری 2 جون کو جموں و کشمیر کے کولگام میں روزگار کی تلاش میں گئے تھے۔ کچھ دنوں بعد شنکر کو وہاں روزگار بھی مل گیا اور ایک دو مہینے کی مزدوری کے بعد وہ اپنی کمائی گھر بھی بھیجا کرتے تھے۔ دہشت گردانہ حملے میں شنکر کی موت واقع ہوگئی ہے۔ شنکر کی موت کی خبر سننے کے بعد والدین، بہن بھائیوں کے علاوہ مقامی لوگ بھی غم زدہ ہیں۔
شنکر کے والد کھوکا کا کہنا ہے کہ 'بڑا ہونے کی وجہ سے شنکر پردیس کمانے گیا تھا۔ لیکن بے رحم زمانے نے اسے ہم سے چھین لیا۔دہشت گردوں نے اسے ماردیا۔
مزید پڑھیں:Babul Supriyo: بابُل سُپریو ٹی ایم سی میں شامل
وہیں مقامی شخص پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک وقت ہے۔ دکھ کا پہاڑ ٹوٹ گیا اب گاؤں والوں کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ متاثرہ خاندان کو معاوضہ دیا جائے اور لاش کو خاندان کے سپرد کیا جائے تاکہ آخری رسومات ادا کی جاسکے.