پٹنہ: عیدالاضحی حساس تہوار ہے، اس موقع پر قربانی کی جاتی ہے، قربانی حضرت ابراہیمؑ اور حضرات اسمٰعیلؑ کی سنت ہے، جس کو امت محمدیہ میں جاری رکھا گیا ہے۔ قربانی رسم نہیں، بلکہ یہ ایک عبادت ہے، اس لئے قربانی کرتے وقت اس کے آداب کی رعایت ضروری ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کے دنوں میں قربانی کرنے سے زیادہ کوئی پسندیدہ عمل نہیں ہے۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ کے نزدیک قربانی کے دن قربانی کرنے سے زیادہ پسندیدہ عمل کوئی نہیں ہے، قیامت کے دن قربانی کا جانور اپنی سینگوں، بالوں اور کھروں سمیت حاضر ہوگا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے نہیں پاتا کہ اللہ کے یہاں مقبول ہوجاتا ہے۔ لہٰذا قربانی خوش دلی اور پوری آمادگی کے ساتھ کرو۔(ترمذی)۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو دین وشریعت کا مکمل علم نہیں رکھتے ہیں، وہ قربانی کے بجائے رفاہی کاموں کی اہمیت بیان کرکے قربانی اور حج سے روکتے ہیں، جبکہ اسلام ایک مکمل دین ہے اور اس کی شریعت ایک مکمل نظام ہے، جس عمل کو جس وقت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس وقت اسی عمل کو اہمیت اور فضیلت حاصل ہے، اس کا بدل کوئی دوسرا عمل نہیں ہوسکتا ہے، اس لئے مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ شریعت کے احکام کو شرعی نقطۂ نظر سے سمجھیں اور اپنی رائے سے پرہیز کریں۔
حج کے موقع پر حج صاحب استطاعت پر فرض ہے، قربانی کے موقع پر قربانی ہی واجب ہے، اس کا بدل کوئی رفاہی کام نہیں ہوسکتا ہے، کیونکہ رفاہی کام مستحب کے درجے میں ہے، فرض اور واجب کا بدل کوئی مستحب کام نہیں ہوسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قربانی ایک عبادت ہے، عبادت کے لئے ضروری ہے کہ وہ صرف اللہ کے لئے ہو، اس لئے قربانی سے ہماری نیت صرف اللہ کی رضا ہونی چاہئے، نام ونمود اور دکھاوا سے بچنا چاہئے۔
مزید پڑھیں: عید قرباں کے پیش نظر مولانا خالد رشید کی عوام سے اپیل
انہوں نے مزید کہا کہ عیدالاضحی کا تہوار نہایت ہی حساس ہے، اس موقع پر مندرجہ ذیل باتوں پر خاص توجہ دی جائے۔
(1)عیدالاضحی کی نماز کے لئے تکبیر پڑھتے ہوئے عیدگاہ جائیں۔
(2) عیدالاضحی کی نماز عیدگاہ یامسجد کے اندر ہی ادا کی جائے،کسی عام کھلی جگہ نماز ادا نہ کی جائے۔
(3) نماز پڑھ کر اطمینان وسکون کے ساتھ تکبیرپڑھتے ہوئے واپس آئیں۔
(4)نماز کے بعد قربانی کریں، قربانی کھلی جگہ میں نہ کریں۔
(5)قربانی کے جانور کے فضلات کو ادھر ادھر نہ پھینکیں،بلکہ اس کو زمین میں دفن کردیں یا متعین جگہ پھیکیں، گندگی کو نالا میں نہ بہائیں، صاف صفائی کا پورا خیال رکھیں۔
(6) جانور ذبح کرنے کی تصویر واٹس ایپ اور فیس بک پر شیئر نہ کریں
( 7) عیدالاضحی کے تہوار کو امن وشانتی کے ماحول میں منائیں، کوئی ایسا کام نہ کریں، جس سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچے۔
یواین آئی